ETV Bharat / state

مہاراشٹر: حکومت سازی کے لیے این سی پی نے شیوسینا کے سامنے رکھی شرط - رکھی شرط

مہاراشٹر میں بی جے پی کی جانب سے حکومت سازی سے انکار کے بعد پیدا ہوئی صورت حال پر ای سی پی نے اعلان کیا ہے کہ اگر شیوسینا کی جانب سے حکومت سازی کے معاملے میں کوئی تجویز آتی ہے تو اس پر غور کیا جائے گا۔

نواب ملک
author img

By

Published : Nov 11, 2019, 3:14 AM IST

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان نواب ملک نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ 12 نومبر کو این سی پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ ہے، اگر اس وقت تک شیوسینا، این سی پی کے پاس تجویز بھیجتی ہے تو یقینی طور پر اس پرغور کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے شیوسینا کو این ڈی اے سے اپنا رشتہ توڑنا ہوگا اور اپنے مرکزی وزیر سے استعفیٰ دلانا ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ این سی پی کے حکومت میں شامل ہونے سے قبل یا شیوسینا کو حمایت دینے سے پہلے حکومت کن خطوط پر چلے گی اور وہ کس طرح حکومت چلائیں گے؟ اس پر بھی غور کیا جائے گا اور اس صلاح ومشورہ میں کانگریس کو بھی ساتھ لیا جائے گا۔

نواب ملک کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ بات صاف نہیں ہوئی ہے کہ شیوسینا، بی جے پی کی حمایت سے حکومت بنائے گی یا این سی پی سے حمایت طلب کرے گی، کیونکہ ابھی تک شیوسینا کی جانب سے پارٹی کو کوئی آفیشیل تجویز حاصل نہیں ہوئی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر شیوسینا ، این سی پی کی حمایت چاہتی ہے تو اسے سب سے پہلے بی جے پی کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کرنا ہوگا اور این ڈی اے سے باہر نکلنا ہوگا۔ اس کے بعد اگر وہ تجویز بھجیتے ہیں تو اس پر یقیناً غور کیا جائے گا۔

نواب ملک نے کہا کہ این سی پی کے پاس حکومت سازی کے لیے مطلوبہ تعداد نہیں ہے، اس لیے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی حکومت سازی کا کوئی دعویٰ نہیں کرے گی کیونکہ یہاں پارٹی اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار ہے۔ اگر شیوسینا، بی جے پی کے ساتھ حکومت سازی کے لیے کوئی نیا فارمولہ تیار کررہی ہے تو این سی پی اپوزیشن میں بیٹھے گی۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان نواب ملک نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ 12 نومبر کو این سی پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ ہے، اگر اس وقت تک شیوسینا، این سی پی کے پاس تجویز بھیجتی ہے تو یقینی طور پر اس پرغور کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے شیوسینا کو این ڈی اے سے اپنا رشتہ توڑنا ہوگا اور اپنے مرکزی وزیر سے استعفیٰ دلانا ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ این سی پی کے حکومت میں شامل ہونے سے قبل یا شیوسینا کو حمایت دینے سے پہلے حکومت کن خطوط پر چلے گی اور وہ کس طرح حکومت چلائیں گے؟ اس پر بھی غور کیا جائے گا اور اس صلاح ومشورہ میں کانگریس کو بھی ساتھ لیا جائے گا۔

نواب ملک کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ بات صاف نہیں ہوئی ہے کہ شیوسینا، بی جے پی کی حمایت سے حکومت بنائے گی یا این سی پی سے حمایت طلب کرے گی، کیونکہ ابھی تک شیوسینا کی جانب سے پارٹی کو کوئی آفیشیل تجویز حاصل نہیں ہوئی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر شیوسینا ، این سی پی کی حمایت چاہتی ہے تو اسے سب سے پہلے بی جے پی کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کرنا ہوگا اور این ڈی اے سے باہر نکلنا ہوگا۔ اس کے بعد اگر وہ تجویز بھجیتے ہیں تو اس پر یقیناً غور کیا جائے گا۔

نواب ملک نے کہا کہ این سی پی کے پاس حکومت سازی کے لیے مطلوبہ تعداد نہیں ہے، اس لیے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی حکومت سازی کا کوئی دعویٰ نہیں کرے گی کیونکہ یہاں پارٹی اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار ہے۔ اگر شیوسینا، بی جے پی کے ساتھ حکومت سازی کے لیے کوئی نیا فارمولہ تیار کررہی ہے تو این سی پی اپوزیشن میں بیٹھے گی۔

Intro:Body:

article id 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.