ممبئی: ممبئی میں شروع ہونے والی این سی پی کی اہم میٹنگ میں شرد پوار کو این سی پی کے صدر کے طور پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پرفل پٹیل نے کہاکہ ہم سبھی کمیٹی ممبران نے متفقہ طور پر یہ قرار داد پاس کی ہے کہ انہیں این سی پی کا صدر ہی رہنا چاہیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیٹی نے سنہ 2024 عام انتخابات تک انہیں پارٹی کے صدر کے طور پر بنے رہنے کے لیے متفقہ طور پر قرار داد پاس کی ہے۔ تاہم اس پر شرد پوار کا ردعمل کیا ہوگا یہ ابھی واضح نہیں ہے۔
ممبئی میں این سی پی کے دفتر کے باہر بڑی تعداد میں این سی پی کارکنان جمع ہیں۔ ایک کارکنان نے خود سوزی کی کوشش بھی کی ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے این سی پی کا مطلب شرد پوار ہے۔ اس لیے انہیں اپنا فیصلہ واپس لینا چاہیے، اگر شرد پوار کمیٹی کے اس فیصلے کو مان لیتے ہیں تو یہ معاملہ یہیں ختم ہو جائے گا، لیکن شرد پوار اس فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو کارکنان احتجاج کر سکتے ہیں۔ شرد پوار کی سلور اوک رہائش گاہ کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرفل پٹیل نے کہا کہ 2 مئی کو شرد پوار نے پارٹی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ نئے صدر کی تلاش کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ پارٹی کا نائب صدر ہونے کی وجہ سے میرا نام اس فہرست میں سب سے آگے تھا۔ اس دن سے لے کر آج تک ہم سب نے پارٹی کارکنان کے جذبات اور ان کے رویے کو بھی دیکھا ہے۔ ہم سب نے شرد پوار سے ملاقات کی اور بار بار درخواست کی کہ آج ملک اور ریاست کو آپ کی ضرورت ہے۔ پوار ملک کے سینئر اور تجربہ کار لیڈر ہیں۔'
پنجاب کے کسانوں نے بھی شرد پوار کے کام کی تعریف کی تھی شرد پوار کے اس فیصلے کو لے کر ملک کے کئی بڑے لیڈروں نے ان یا سپریہ سولے کو فون کیا ہر کوئی چاہتا ہے کہ شرد پوار این سی پی کے صدر کے طور پر برقرار رہیں۔ ہم عوام کے اس احساس اور مطالبے کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ شرد پوار نے ہم سب کو اعتماد میں نہیں لیا اور اتنا بڑا فیصلہ لیا۔ اس لیے آج اس اجلاس میں کمیٹی نے یہ قرارداد منظور کی ہے، جسے ہم آپ کے سامنے پڑھیں گے۔ اس کے بعد ہم سب شرد پوار سے ملنے کی کوشش کریں گے اور انہیں اس بارے میں آگاہ کریں گے۔'
مزید پڑھیں: