ETV Bharat / state

دشا سالین اور سشانت کا قتل ہوا ہے: نارائن رانے - مہاراشٹر نیوز

کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے نارائن رانے نے سشانت سنگھ راجپوت اور دشا سالین کی موت کو لیکر کہا ہے کہ، 'یہ خودکشی یا حادثاتی موت نہیں ہے بلکہ قتل ہے اور اس قتل میں موجودہ حکومت اور پولیس پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔'

narayan rane
نارائن رانے
author img

By

Published : Aug 4, 2020, 7:20 PM IST

رانے نے کہا کہ، 'سشانت سنگھ کی مینیجر دشاسالین کی موت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ دشا کے پرائیویٹ پارٹ میں زخموں کے نشانات ہیں اور یہ نشانات یہ ظاہر کرتے ہیں کی دشا کے قتل سے پہلے ریپ کیا گیا ہے، حالانکہ رانے سے اس پوسٹ مارٹم رپورٹ کو عام کرنے کے لیے کہا گیا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔'

دیکھیں ویڈیو

رانے نے کہا کہ، 'جس نائٹ پارٹی میں سشانت سنگھ راجپوت شامل ہوئے تھے، اس میں موجودہ حکومت کے ایک ریاستی وزیر بھی شامل تھے۔ حکومت ان معاملوں کو لیکر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔'

انہوں نے حکومت اور پولیس کو معاملے کو لیکر سنجیدگی سے جانچ کرنے اور دونوں کی موت سے پردہ اٹھانے کی مانگ کی ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کو لیکر ممبئی پولیس نے اب تک 54 لوگوں کے بیانات درج کیے۔ سشانت کے والد نے معاملے کو لیکر سشانت کی گرل فرینڈ ریا کو ذمہ دار ٹھہرایا، لیکن ممبئی پولیس نے خودکشی کا ہی معاملہ درج کر کے جانچ جاری رکھی۔

معاملے میں نیا ٹویسٹ تب آیا، جب پولیس نے ریا کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔

معاملے کی جانچ کو لیکر پھر پولیس ممبئی پہنچی، لیکن بی ایم سی نے بہار پولیس کے آئی پی اس افسر کو ہی کورنٹائن میں رہنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں:

'سی بی آئی انکوائری کے لئے بہار حکومت کی سفارش غلط'

اس طرح سے اب اس معاملے میں بہار پولیس اور ممبئی پولیس کی اندرونی جنگ اپنے عروج پر پہنچ گئی، اب ایسے میں سوال اٹھنا لازی ہے کہ خودکشی، جانچ ، جنگ اور سیاست کے بیچ میں، کیا سشانت کی موت سے پردہ پر اٹھ پائیگی یا نہیں؟

رانے نے کہا کہ، 'سشانت سنگھ کی مینیجر دشاسالین کی موت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ دشا کے پرائیویٹ پارٹ میں زخموں کے نشانات ہیں اور یہ نشانات یہ ظاہر کرتے ہیں کی دشا کے قتل سے پہلے ریپ کیا گیا ہے، حالانکہ رانے سے اس پوسٹ مارٹم رپورٹ کو عام کرنے کے لیے کہا گیا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔'

دیکھیں ویڈیو

رانے نے کہا کہ، 'جس نائٹ پارٹی میں سشانت سنگھ راجپوت شامل ہوئے تھے، اس میں موجودہ حکومت کے ایک ریاستی وزیر بھی شامل تھے۔ حکومت ان معاملوں کو لیکر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔'

انہوں نے حکومت اور پولیس کو معاملے کو لیکر سنجیدگی سے جانچ کرنے اور دونوں کی موت سے پردہ اٹھانے کی مانگ کی ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کو لیکر ممبئی پولیس نے اب تک 54 لوگوں کے بیانات درج کیے۔ سشانت کے والد نے معاملے کو لیکر سشانت کی گرل فرینڈ ریا کو ذمہ دار ٹھہرایا، لیکن ممبئی پولیس نے خودکشی کا ہی معاملہ درج کر کے جانچ جاری رکھی۔

معاملے میں نیا ٹویسٹ تب آیا، جب پولیس نے ریا کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔

معاملے کی جانچ کو لیکر پھر پولیس ممبئی پہنچی، لیکن بی ایم سی نے بہار پولیس کے آئی پی اس افسر کو ہی کورنٹائن میں رہنے کا حکم دے دیا۔

مزید پڑھیں:

'سی بی آئی انکوائری کے لئے بہار حکومت کی سفارش غلط'

اس طرح سے اب اس معاملے میں بہار پولیس اور ممبئی پولیس کی اندرونی جنگ اپنے عروج پر پہنچ گئی، اب ایسے میں سوال اٹھنا لازی ہے کہ خودکشی، جانچ ، جنگ اور سیاست کے بیچ میں، کیا سشانت کی موت سے پردہ پر اٹھ پائیگی یا نہیں؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.