ممبئی: جنوبی ممبئی کے پائدونی علاقے میں کبھی انڈرورلڈ کا خوف ہوا کرتا تھا۔ ممبئی پولیس کی جانب سے مسلسل ہونے والی کارروایوں کے سبب اندروورلڈ کی کمر ٹوٹ گئی، لیکن گلی کوچوں کے غنڈوں کا غلبہ آج بھی ان علاقوں میں چھایا ہوا ہے۔ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اپنی پریشانی بیان کرنے والے سلیم منصوری جو کہ ممبئی کے مینارہ مسجد کے اطراف میں موجود غنڈوں سے پریشان ہیں۔ مینارا مسجد کے پاس ہی فٹ پاتھ پر تیس برسوں سے یہ کھجور کا کاوربار کر رہے ہیں۔ یہاں کے اطراف میں مقیم کئی لوگ ان سے ہفتہ وصولی کرتے ہیں۔Muslim shopkeepers upset Over Ransom
وصولی سے پریشان سلیم منصوری نے مقامی پولیس تھانے پائیدھونی میں شکایت بھی کی ہے۔ ویڈیو میں متاثرہ شخص حکومت اور انتظامیہ سے اس بات کی اپیل کر رہے ہیں کہ ہفتہ وصولی کرنے والے ان غنڈوں سے انہیں نجات دلائی جائے، نہیں تو یہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ خودکشی کرلیں گے۔ ای ٹی وی بھارت نے سلیم منصوری سے اس معاملے میں بات چیت کی۔
ممبئی کے پائدھونی علاقہ کی فٹ پاتھ پر علاقے کے ہی گلی کوچوں پر غنڈوں کا قبضہ ہے۔ حالانکہ فٹ پاتھ پر غیر قانونی طریقے سے قابض ہونے والے ہاکرس کے خلاف محکمہ بی ایم سی آئے دن کارروائیاں کرتی ہے۔ متاثرہ شخص نے شکایت پولیس تھانے میں کی، اس کی حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ جو ایک ماہ مقدس میں ایک بزرگ کے جیب سے پیسے نکال رہا تھا۔ پولیس تھانے سے محض 200 میٹر کے فاصلے پر یہ بازاریں موجود ہیں۔ اس علاقے میں متوسط طبقے کی بازاریں ہیں اور یہ دکاندار بھی افلاس و غربت سے جوجھ رہے ہیں، جو دو وقت کی روزی روٹی کے لیے یہاں ڈونکن، (گمٹی) لگاتے ہیں۔ اب گلی کوچوں میں اگر اس طرح سے وصولی کرنے والوں کا حوصلے بلند ہونگے تو اہم سوال یہ ہے کہ ان غریبوں کی مدد کون کرے گا۔