ETV Bharat / state

Muslim Numainda Council اورنگ آباد میں مسلم نمائندہ کونسل کا منی پور تشدد کے خلاف احتجاج

مسلم نمائندہ کونسل نے منی پور کی موجودہ صورت حال کو لے کر احتجاج کرتے ہوئے ڈویژن کمشمر کی معرفت صدر جمہوریہ ہند اور وزیر اعظم کے نام میمورنڈم ببھیجا۔ ادارے نے کہا کہ منی پور تشدد معاملے میں ملوث ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ منی پور کی حالت کو معمول پر لانے کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر ہے۔

منی پور کے حالات کو بہتر کرنا مرکزی حکومت کی ذمہ داری
منی پور کے حالات کو بہتر کرنا مرکزی حکومت کی ذمہ داری
author img

By

Published : Jul 31, 2023, 11:21 AM IST

اورنگ آباد میں مسلم نمائندہ کونسل کا منی پور تشدد کے خلاف احتجاج

اورنگ آباد: منی پور میں جاری تشدد اور وہاں کی حالت کو لے کر کل جماعتی وفاق مسلم نمائندہ کونسل کا ایک وفد نائب صدر کونسل محمد کامران علی خان کی قیادت میں ڈویژنل کمشنر کی ملاقات کی ۔منی پور میں جاری تشددکے خلاف احتجاج کیا۔ڈویژنل کمشنر سے بات کرتے ہوئے ضیاء الدین صدیقی نے بتایا کہ ہندوستانی ثقافت میں خواتین کو دیوی کے طور پر پوجا جاتا ہے مگر منی پور میں اُن کی بے حرمتی کی گئی۔ منی پور کو جلا دیا گیا اور حکومت تماشائی بنی رہی۔

انہوں نے کہا کہ نہ ریاستی اور نہ ہی مرکزی حکومت حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سیاسی مفادات کے لیے منی پور کو جلایا جارہا ہے۔ اس سے پہلے گجرات کو اپنے مفادات کے لیے جلایا گیا تھا۔ ایک مخصوص مذہب کو ٹار گیت کیا گیا تھا۔ اب منی پور میں بھی ٹارگیٹ کیا جارہا ہے۔ گجرات میں بلقیس بانو کا کیس ہمارے سامنے ہے۔ اب منی پور کی خواتین کو شکار بنایا گیا۔ بلقیس بانو کیس کے مجرموں کو چھوڑ دیا گیا۔ اس لیے اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ جلد سے جلد حالات کو قابو میں لائے اور ریاستی حکومت کو برخاست کر کے صدر راج نافذ کرے۔

یہ بھی پڑھیں:Tushar Gandhi On Bhide سنبھا جی بھڑے نے گاندھی جی کے بارے میں ناشائستہ الفاظ کا استعمال کیا، تشار گاندھی

ان کا کہنا ہے کہ منی پور کے فسادات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ ایک مسلم کا نام لیا گیا بعد میں تحقیق کے بعد نیوز ایجنسی نے معافی مانگی۔ ان تمام حالات کی ذمہ دار میڈیا ہے جس نے غلط نیوز چلا کر حالات کو بگاڑ دیا۔ اس پر بھی کنٹرول کیا جانا چاہیے۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا کہ منی پور ریاست کی نا اہل اور بدنیت حکومت کو برخاست کر کے صدر راج نافذ کیا جائے۔ منی پور فسادات، جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات کی ہائی کورٹ کے جج کے ذریعہ غیر جانبدارانہ تفتیش کی جائے۔ فسادات کے متاثرین کو ان کے اصل گھروں وگاؤں میں دوبارہ آباد کیا جائے۔ حکومت تمام متاثرین کے جان و مال کے نقصان بھر پائی کرے۔

اورنگ آباد میں مسلم نمائندہ کونسل کا منی پور تشدد کے خلاف احتجاج

اورنگ آباد: منی پور میں جاری تشدد اور وہاں کی حالت کو لے کر کل جماعتی وفاق مسلم نمائندہ کونسل کا ایک وفد نائب صدر کونسل محمد کامران علی خان کی قیادت میں ڈویژنل کمشنر کی ملاقات کی ۔منی پور میں جاری تشددکے خلاف احتجاج کیا۔ڈویژنل کمشنر سے بات کرتے ہوئے ضیاء الدین صدیقی نے بتایا کہ ہندوستانی ثقافت میں خواتین کو دیوی کے طور پر پوجا جاتا ہے مگر منی پور میں اُن کی بے حرمتی کی گئی۔ منی پور کو جلا دیا گیا اور حکومت تماشائی بنی رہی۔

انہوں نے کہا کہ نہ ریاستی اور نہ ہی مرکزی حکومت حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سیاسی مفادات کے لیے منی پور کو جلایا جارہا ہے۔ اس سے پہلے گجرات کو اپنے مفادات کے لیے جلایا گیا تھا۔ ایک مخصوص مذہب کو ٹار گیت کیا گیا تھا۔ اب منی پور میں بھی ٹارگیٹ کیا جارہا ہے۔ گجرات میں بلقیس بانو کا کیس ہمارے سامنے ہے۔ اب منی پور کی خواتین کو شکار بنایا گیا۔ بلقیس بانو کیس کے مجرموں کو چھوڑ دیا گیا۔ اس لیے اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ جلد سے جلد حالات کو قابو میں لائے اور ریاستی حکومت کو برخاست کر کے صدر راج نافذ کرے۔

یہ بھی پڑھیں:Tushar Gandhi On Bhide سنبھا جی بھڑے نے گاندھی جی کے بارے میں ناشائستہ الفاظ کا استعمال کیا، تشار گاندھی

ان کا کہنا ہے کہ منی پور کے فسادات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ ایک مسلم کا نام لیا گیا بعد میں تحقیق کے بعد نیوز ایجنسی نے معافی مانگی۔ ان تمام حالات کی ذمہ دار میڈیا ہے جس نے غلط نیوز چلا کر حالات کو بگاڑ دیا۔ اس پر بھی کنٹرول کیا جانا چاہیے۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا کہ منی پور ریاست کی نا اہل اور بدنیت حکومت کو برخاست کر کے صدر راج نافذ کیا جائے۔ منی پور فسادات، جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات کی ہائی کورٹ کے جج کے ذریعہ غیر جانبدارانہ تفتیش کی جائے۔ فسادات کے متاثرین کو ان کے اصل گھروں وگاؤں میں دوبارہ آباد کیا جائے۔ حکومت تمام متاثرین کے جان و مال کے نقصان بھر پائی کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.