بائیکلہ اسمبلی سے کانگریس کے ٹکٹ پر ایک بار پھر الیکشن لڑنے والے سابق رکن اسمبلی مدھو چوہان نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'موجودہ رکن اسمبلی وارث پٹھان نے گزشتہ پانچ برسوں میں علاقے میں کوئی بھی قابل ذکر کام نہیں کیا ہے بلکہ بائیکلہ کو لاوارث کر دیا ہے۔'
مہاراشٹر میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور تمام جماعتیں 21 اکتوبر ہونے والے پولنگ کے لیے کمر بستہ ہے نیز ہر امیدوار جیت حاصل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے نیز ایک دوسرے پر بہتان تراشیوں کا سلسلہ بھی عروج پر ہے۔ اس دوران بائیکلہ حلقہ اسمبلی سے سابق رکن اسمبلی اور کانگریس کے موجودہ امیدوار مدھو چوہان ایک بار پھر سے انتخابی میدان میں ہیں۔
ممبئی کا بائیکلہ حلقہ اسمبلی اس بار بہت ہی دلچسپ موڑ پر ہے، دوسرے مسلم اکثریتی علاقوں کی طرح یہ علاقہ بھی ہمیشہ کانگریس کی جھولی میں رہا ہے لیکن گزشتہ اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین کے میدان میں آنے کی وجہ سے کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پرا تھا اور ایم آئی ایم کے امیدوار وارث پٹھان نے جیت درج کی تھی۔
اب ایک بار پھر سے یہ علاقہ سرخیوں میں ہے کیوں کہ کانگریس نے مدھو چوہان کو پھر سے میدان میں اتارا ہے جس سے مقابلہ مزید دلچسپ ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب اسی حلقے سے اکھل بھارتیہ سینا سے گیگنسٹر ارون گاؤلی کی بیٹی گیتا گاؤلی بھی اپنی قسمت آزما رہی ہیں جبکہ اپنے متنازع بیانات سے سرخیوں میں رہنے والے اداکار اعجاز خان بھی انتخابی میدان میں اتر گئے ہیں، اعجاز خان نے ممبرا کلوا حلقہ اسمبلی سے ایم آئی ایم سے امیدواری کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا اور اب وہ بائیکلہ سے بطور آزاد امیدوار قسمت آزما رہے ہیں۔
مدھو چوہان دو بار بائیکلہ حلقہ اسمبلی سے منتخب ہو چکے ہیں اور اس بار انہوں نے دعوی کیا ہے کہ ان کے مدمقابل تمام امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگی۔