ETV Bharat / state

Bulli Bai Case: بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

1 جنوری کو بلی بائی ایپ میں بااثر مسلم خواتین کی بولی لگائے جانے کے بعد ممبئی سائبر پولیس نے بنگلورو سے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔ Mumbai Police Detains a Man in Bulli Bai Case اس حوالے سے مہاراشٹر کے وزیر ستیج پاٹل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ممبئی پولیس کو ایک پیش رفت ملی ہے۔ اگرچہ ہم اس وقت اس حوالے سے مزید تفصلات کا انکشاف نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ اس سے تفتیش میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ Minister of State (Home & IT) Satej Patil Tweet about Bulli Bai Case

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
author img

By

Published : Jan 4, 2022, 8:03 AM IST

Updated : Jan 4, 2022, 5:10 PM IST

مبئی پولیس سائبر سیل نے بنگلورو سے ایک 21 سالہ شخص کو ’بُلی بائی‘ ایپ کے سلسلے میں حراست میں لیا ہے۔ Mumbai Police Detains 1 Man in Bulli Bai Case ممبئی پولیس نے ابھی تک بنگلورو سے حراست میں لیے گئے مشتبہ شخص کی عمر کے علاوہ اس کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ پولیس نے نامعلوم ملزمین کے خلاف آئی پی سی اور آئی ٹی ایکٹ کے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ Man Detains From Bengaluru in Bulli Bai Case

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

1 جنوری کو بلی بائی ایپ میں بااثر مسلم خواتین کی بولی لگائے جانے کے بعد ممبئی سائبر پولیس نے نامعلوم افراد اور اس ایپلیکیشن کو فروغ دینے والے ٹوئٹر ہینڈلز کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ملزمین کے خلاف دفعہ ڈی 354( خواتین کو ہراساں کرنے)، دفعہ 500( ہتک عزت کی سزا) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

اس حوالے سے مہاراشٹر کے وزیر ستیج پاٹل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ممبئی پولیس کو ایک پیش رفت ملی ہے۔ اگرچہ ہم اس وقت اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انکشاف نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ اس سے تفتیش میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ لیکن میں تمام متاثرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم مجرمین کو جلد ہی گرفتار کرلیں گے اور ان کے خلاف جلد قانونی کارروائی شروع کی جائے گی'۔ Minister of State (Home & IT) Satej Patil Tweet about Bulli Bai Case

واضح رہے کہ دہلی پولیس نے ایک خاتون صحافی کی شکایت کی بنیاد پر ایک مقدمہ درج کیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ 'گٹ ہب' پلیٹ فارم GitHub Platform پر بنائے گئے 'بلی بائی' نامی موبائل ایپلیکیشن پر لوگوں کے ایک نامعلوم گروپ کے ذریعہ انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

جنوبی مشرقی دہلی کے سائبر پولیس نے بھی دفعہ 354 اے( جنسی طور پر ہراساں کرنا)، دفعہ 509(لفظ، اشارہ یا ایسا کوئی بھی فعل جس کا مقصد عورت کی توہین کرنا ہے)، دفعہ 153 اے (مذہب کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینا) اور دفعہ 153 بی کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

مزید پڑھیں: Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل

واضح رہے کہ نئے سال کے موقع پر 100 بااثر مسلم خواتین کو ’بُلی بائی یا بُلی ایپ‘ کے تحت نشانہ بنایا گیا اور ان کی بولی لگائی گئی تھی۔ جس کے بعد کئی مسلم خواتین نے اس سلسلے میں اپنی آواز اٹھاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ6 ماہ قبل بھی اسی طرح کے ایک ملتے جلتے ایپ سلی ڈیلز میں بھی خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کرکے ان کی بولی لگائی تھی۔ اس معاملے میں دہلی اور اترپردیش میں شکایت درج کی گئی تھی لیکن اس وقت کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

online sale of muslim girls app

مبئی پولیس سائبر سیل نے بنگلورو سے ایک 21 سالہ شخص کو ’بُلی بائی‘ ایپ کے سلسلے میں حراست میں لیا ہے۔ Mumbai Police Detains 1 Man in Bulli Bai Case ممبئی پولیس نے ابھی تک بنگلورو سے حراست میں لیے گئے مشتبہ شخص کی عمر کے علاوہ اس کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ پولیس نے نامعلوم ملزمین کے خلاف آئی پی سی اور آئی ٹی ایکٹ کے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ Man Detains From Bengaluru in Bulli Bai Case

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

1 جنوری کو بلی بائی ایپ میں بااثر مسلم خواتین کی بولی لگائے جانے کے بعد ممبئی سائبر پولیس نے نامعلوم افراد اور اس ایپلیکیشن کو فروغ دینے والے ٹوئٹر ہینڈلز کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ملزمین کے خلاف دفعہ ڈی 354( خواتین کو ہراساں کرنے)، دفعہ 500( ہتک عزت کی سزا) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

اس حوالے سے مہاراشٹر کے وزیر ستیج پاٹل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ممبئی پولیس کو ایک پیش رفت ملی ہے۔ اگرچہ ہم اس وقت اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انکشاف نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ اس سے تفتیش میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ لیکن میں تمام متاثرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم مجرمین کو جلد ہی گرفتار کرلیں گے اور ان کے خلاف جلد قانونی کارروائی شروع کی جائے گی'۔ Minister of State (Home & IT) Satej Patil Tweet about Bulli Bai Case

واضح رہے کہ دہلی پولیس نے ایک خاتون صحافی کی شکایت کی بنیاد پر ایک مقدمہ درج کیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ 'گٹ ہب' پلیٹ فارم GitHub Platform پر بنائے گئے 'بلی بائی' نامی موبائل ایپلیکیشن پر لوگوں کے ایک نامعلوم گروپ کے ذریعہ انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا
بلی بائی معاملے میں ممبئی سائبر سیل نے ایک شخص کو حراست میں لیا

جنوبی مشرقی دہلی کے سائبر پولیس نے بھی دفعہ 354 اے( جنسی طور پر ہراساں کرنا)، دفعہ 509(لفظ، اشارہ یا ایسا کوئی بھی فعل جس کا مقصد عورت کی توہین کرنا ہے)، دفعہ 153 اے (مذہب کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینا) اور دفعہ 153 بی کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

مزید پڑھیں: Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل

واضح رہے کہ نئے سال کے موقع پر 100 بااثر مسلم خواتین کو ’بُلی بائی یا بُلی ایپ‘ کے تحت نشانہ بنایا گیا اور ان کی بولی لگائی گئی تھی۔ جس کے بعد کئی مسلم خواتین نے اس سلسلے میں اپنی آواز اٹھاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ6 ماہ قبل بھی اسی طرح کے ایک ملتے جلتے ایپ سلی ڈیلز میں بھی خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کرکے ان کی بولی لگائی تھی۔ اس معاملے میں دہلی اور اترپردیش میں شکایت درج کی گئی تھی لیکن اس وقت کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

online sale of muslim girls app

Last Updated : Jan 4, 2022, 5:10 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.