ETV Bharat / state

ممبئ: ایم اے اسکول کو جاری رکھنے والدین کا احتجاج - والدین کا احتجاج

داخلے بند کرنے پر والدین اور دیگر افراد نے دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ اسکول جس طرح حسب سابق چل رہا تھا، اسی طرح سے اسے چلایا جائے۔

ممبئ: ایم اے اسکول کو جاری رکھنے والدین کا احتجاج
ممبئ: ایم اے اسکول کو جاری رکھنے والدین کا احتجاج
author img

By

Published : Jul 28, 2021, 10:50 PM IST

ممبئ کے مضافات کے علاقہ اندھیری میں واقع سیٹھ ایم اے اسکول کو بند کیے جانے کی سازش رچی جا رہی ہے اور اسکول کے ذمہ داران ٹرسٹیوں کی ہٹ دھرمی اور غیر اخلاقی رویے کو لے کر بدھ کو ممبئی کانگریس کے نائب صدر محسن حیدر کی قیادت میں اسکول میں زیرتعلیم طلبہ کے والدین اور سرپرستوں نے دھرنا دیا۔

انھوں نے مطالبہ کیا کے ماضی میں جس طرح سے اسکول چل رہا تھا اسی طرز پر اسکول چلایا جائے ۔اس موقع پر محسن حیدر نے کہا کہ اسکول کے موجودہ ٹرسٹیوں نے اسکول کی زمین کو ولے پارلے کیلوانی منڈل کو فروخت کر کے وہاں تجارتی بنیاد پر انٹرنیشنل اسکول قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس سے سب سے زیادہ اقلیتی طبقہ اور درمیانی طبقہ کے طلبہ متا ثر ہوں گے کیونکہ انٹرنیشنل اسکول کی فیس ان طبقات کے دسترس سے باہر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسکول کی موجودہ فیس ایڈیڈ اسکول کے مطابق وصول کی جاتی ہے جسے ایک عام والد یا سرپرست برداشت کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وبا کے دوران تعلیمی اداروں کے وجود پر سوالیہ نشان

محسن حیدر نے کہا کہ اسکول انتظامیہ نے پہلے جونیئر اور سینئر کے جی کا داخلہ بند کر دیا تھا اور اس سال سے پہلی جماعت کا داخلہ بھی بند کر دیا ہے نیز مقامی والدین اپنے بچوں کا داخلہ کرانے کے لئے 3 مہینے سے لگاتار کوشش کر رہے ہیں لیکن اسکول انتظامیہ نے ان کی درخواست لینے سے منع کر دیاہے جبکہ انہوں نے وزیر تعلیم شریمتی ورشا گائیکوارڈ اور تعلیمی افسران سے شکایت کی لیکن اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔

اسکول کے ٹرسٹیوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔اسکول ٹرسٹ اور حکومت کے اس رویے کو لے کر آج والدین اور دیگر افراد نے دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ اسکول جس طرح سے پہلے چل رہا تھا اسی طرح سے اسے چلایا جائے۔

یو این آئی

ممبئ کے مضافات کے علاقہ اندھیری میں واقع سیٹھ ایم اے اسکول کو بند کیے جانے کی سازش رچی جا رہی ہے اور اسکول کے ذمہ داران ٹرسٹیوں کی ہٹ دھرمی اور غیر اخلاقی رویے کو لے کر بدھ کو ممبئی کانگریس کے نائب صدر محسن حیدر کی قیادت میں اسکول میں زیرتعلیم طلبہ کے والدین اور سرپرستوں نے دھرنا دیا۔

انھوں نے مطالبہ کیا کے ماضی میں جس طرح سے اسکول چل رہا تھا اسی طرز پر اسکول چلایا جائے ۔اس موقع پر محسن حیدر نے کہا کہ اسکول کے موجودہ ٹرسٹیوں نے اسکول کی زمین کو ولے پارلے کیلوانی منڈل کو فروخت کر کے وہاں تجارتی بنیاد پر انٹرنیشنل اسکول قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس سے سب سے زیادہ اقلیتی طبقہ اور درمیانی طبقہ کے طلبہ متا ثر ہوں گے کیونکہ انٹرنیشنل اسکول کی فیس ان طبقات کے دسترس سے باہر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسکول کی موجودہ فیس ایڈیڈ اسکول کے مطابق وصول کی جاتی ہے جسے ایک عام والد یا سرپرست برداشت کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وبا کے دوران تعلیمی اداروں کے وجود پر سوالیہ نشان

محسن حیدر نے کہا کہ اسکول انتظامیہ نے پہلے جونیئر اور سینئر کے جی کا داخلہ بند کر دیا تھا اور اس سال سے پہلی جماعت کا داخلہ بھی بند کر دیا ہے نیز مقامی والدین اپنے بچوں کا داخلہ کرانے کے لئے 3 مہینے سے لگاتار کوشش کر رہے ہیں لیکن اسکول انتظامیہ نے ان کی درخواست لینے سے منع کر دیاہے جبکہ انہوں نے وزیر تعلیم شریمتی ورشا گائیکوارڈ اور تعلیمی افسران سے شکایت کی لیکن اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔

اسکول کے ٹرسٹیوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔اسکول ٹرسٹ اور حکومت کے اس رویے کو لے کر آج والدین اور دیگر افراد نے دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ اسکول جس طرح سے پہلے چل رہا تھا اسی طرح سے اسے چلایا جائے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.