ETV Bharat / state

New Year Celebrations معاشی بحران کے سبب ممبئی میں نئے سال کا جشن پھیکا

معاشی بدحالی کا یہ عالم رہا کہ ممبئی میں جو شراب خانہ اور ہوٹلیں 31 دسمبر سے قبل نئے سال کے جشن کیلئے جو رقم مقرر کرتی تھی امسال اس میں تخفیف کر کے اسے نصف داموں پر لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی جشن پھیکا ہی رہا۔ ممبئی پولیس کے انسداد منشیات سیل کے دستے کو شہر کے مختلف ہوٹلوں پر نظر رکھتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔New Year Celebrations in Mumbai

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Dec 31, 2022, 9:45 PM IST

ممبئی: مایا نگری ممبئی کو یہ شرف حاصل ہے کہ جس طرح سے سال نو کا جشن یہاں منایا جاتا ہے شاید ہی ملک کے کسی شہر میں اس طرح کا نئے سال کا جشن منایا جاتا ہو لیکن ملک میں چھائی معاشی بدحالی کے سبب 31 دسمبر کی رات کو منائے جانے والا یہ جشن ممبئی میں امسال پھیکا نظر آیا اور اس کے جشن کے دوران وہ رونقیں اور وہ سرگرمیاں نہیں دکھلائی دیں جو گزشتہ کئی سالوں سے نئے سال کے استقبال کا حصہ ہوا کرتی تھی۔ Mumbai New Year celebration

معاشی بدحالی کا یہ عالم رہا کہ ممبئی میں جو شراب خانہ اور ہوٹلیں 31 دسمبر سے قبل نئے سال کے جشن کیلئے جو رقم مقرر کرتی تھی امسال اس میں تخفیف کر کے اسے نصف داموں پر لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی جشن پھیکا ہی رہا۔ اپنی نوعیت کے منفرد طور پر منائے جانے والے عروس البلاد کے جشن کا آغاز غروب آفتاب کے بعد ہی شروع ہو گیا۔ نوجوان لڑکے لڑکیاں اور دیگر عمر کے افراد کو نئے لباس زیب تن کیئے ہوئے شہر کی مختلف تفریح گاہوں ، ہوٹلوں اور شراب خانوں میں دیکھا گیا۔ سرد ہواوں کے جھونکوں میں منائے جانے والا سال نو کے جشن کے موقع پر ممبئی پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیئے تھے اور جگہ جگہ شراب پی کر گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائی کیئے جانے کے علاوہ ناکہ بندی بھی کی گئی تھی ۔

ممبئی کے مرین ڈرائیو ، نریمان پوائنٹ ، باندرا ریکلیمیشن ، ورسوا بیچ اور دیگر علاقوں میں بھی نوجوان لڑکے لڑکیوں کو بے باکانہ انداز میں عشق کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔چند نوجوانوں نے اپنے سروں پر سرخ رنگ کی کرسمس والی ٹوپی پہن رکھی تھی جبکہ نوجوا ن لڑکیاں بھی سرخ رنگ کے ٹی شرٹ اور دیگر لباس پہنی ہوئی تھی۔ہلکی ہلکی سردی تھی جشن منانے والوں میں کئی ایک افراد نے گرم کپڑے بھی پہن رکھے تھے۔ممبئی پولیس کے انسداد منشیات سیل کے دستے کو شہر کے مختلف ہوٹلوں پر نظر رکھتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ ممبئی کے ورلی باندرا سی لنک پر برقی قمقمہ لگائے گئے تھے جبکہ مضافات کے باندرا ریکلیمیشن کو دولہن کی طرح سجایا گیا تھا اسی طرح سے ممبئی میونسپل کارپوریشن کی عمارت اور اس کے مقابل واقع سی ایس ٹی اسٹیشن پر بھی رنگین قمقمہ لگائے گئے تھے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔

بی ایس ٹی اور ریلوے نے رات بھر عوامی گاڑیاں جاری رکھی تھیں جبکہ ٹیکسی والے مسافروں سے منہ مانگا دام وصول کر رہے تھے۔ ممبئی پولیس نے ایس آر پی ، کیو آر ایس اور دیگر مسلح پولیس کو شہر کی تفریح گاہوں پر تعینات کیا تھا ۔ خواتین پولیس عملہ بھی سادہ لباس میں لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ شہر کی نامور اور پانچ ستارہ ہوٹلوں میں دس ہزار سے پچاس ہزار کے درمیان پارٹیوں کے دام مقرر کیئے گئے تھے جس کے عوض صرف دو افراد مرد و خاتون کو داخلے کی اجازت تھی اور انہیں اس کے عوض شراب ، کھانہ اور رقص کرنے کی اجازت تھی۔ انٹرنیٹ کے ذریعے کئی ایک پارٹیوں کا دعوت نامہ آن لائن دستیاب کرایا گیا تھا جس میں کم قیمت پر پرکشش انداز میں سال نو کا جشن منانے کی پیشکش کی گئی تھی ۔

آن لائن دعوت نامہ کے مطابق ممبئی سے قریب کئی ایک مقامات پر صرف جوڑوں کی پارٹیاں رکھی گئی تھیں جس کا نام ’’ڈیپ لئو‘‘، ۔۔’’لئو ان ایکشن ‘‘ اور دیگر رکھا گیا تھا ۔اس پارٹی میں شرکت کے لئے ضروری تھا کہ صرف مرد و خواتین جوڑے ہی شرکت کر سکتےتھے ۔واحد شخص ، دو مرد ، دو خواتین کو بھی ان پارٹیوں میں داخلے کی اجازت نہیں تھی بلکہ سختی سے صرف مرد و خاتون جوڑے کو ہی ان پارٹیوں میں شرکت کی اجازت تھی اور پارٹی کا دعوت نامہ کچھ اس طرز پر پرکشش انداز میں تحریر کیا گیا تھا جس کے مطالعہ کے بعد ہی پارٹی کی نوعیت کا پتہ چل سکتا تھا جیسے کہ مضافات کے ملاڈ میں کپل پارٹی (جوڑوں کی پارٹی )کا دعوت نامہ پر یہ تحریر تھا لئو ان ایکشن یعنی کہ اداکاری کے ساتھ عشق کریں ۔ اس پارٹی میں شرکت کیلئے یہ بھی ضروری تھا کہ کم سےکم لباس زیب تن کیئے جائیں اور پارٹی کے دوران ہونے والی کسی بھی سرگرمی یا مذاق کا شرکائے پارٹی برا نہ مانیں ۔

جوں ہی گھڑی نے رات بارہ بجے کا اعلان کیا چاروں جانب آتش بازی اور لاوڈاسپیکر پر سے ہیپی نیو ایئر کی آوازیں بلند ہونے لگی اور ایک دوسرے کو لوگوں نے نئے سال کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر کئی مقامات پر 2022؍کا پتلا بھی جلایا گیا ۔ممبئی شہر میں ایک جانب جہاں نئے سال کے استقبال کیلئے بورڈ اور ہورڈنگ آویزاں کیئے گئے تھے وہیں مختلف سیاسی پارٹی کے لیڑران کی جانب سے آویزاں کئے جانے والی ہورڈنگ کی بھرمار دکھائی دی جس میں وہ ٔ عوام کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے دکھلائی دیئے۔

وزیر اعلی ایکناتھ شندئے نے بھی نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ پچھلے برس جو ہوا تھا اسے فراموش کر کے آنے والے سال میں مہاراشٹر کی ترقی کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔ ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا کے مقابل تاج محل ہوٹل کو بھی روشنی سے سجایا گیا تھا اور گیٹ وے آف انڈیا کے اطراف میں عوام کی بھیڑ کو امڑتے ہوئے دیکھا گیا۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کئ ایک گارڈن بھی رات بھر کھلے تھے اور ان گارڑن می نوجوان لڑکے لڑکیوں کو بے باکانہ انداز میں عشق کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔غروب آفتاب کے بعد ہی گارڈن کی تمام کرسیاں بھر گئی تھیں اور گارڈن میں جانے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ جیسے جوڑوں کا گاڑن ہے یا آپ ہندی فلم کے کسی ایسے رومانٹک منظر کو دیکھ رہے ہوں جس میں ہیرو ہیروئن کے ساتھ گہری سانسوں کے ساتھ عشق کرتے ہوئے دکھلایا گیا ہو ۔

تفریح گاہوں اور سیروسیاحت کے مقام کے علاوہ ممبئی ک درگاہوں اور مزاروں پر مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو عبادت میں مصروف دیکھا گیا ۔ خاص طور سے بہاالدین شاہ بابا ، ماہم کی مخدوم ماہمی درگاہ پر مسلمان مصروف عبادت دکھے ۔ علمائے کرام نے بھی نو سال کی جشن کی خرافات سے بچنے کیلئے مسلمانوں سے اپیل کی تھی جس کا خاطر خواہ نتیجہ نکلا اور اس جشن میں جو لوگ نظر آئے وہ عام طور سے برقع پہنی ہوئی مسلم خواتین یا باشرعہ مسلم فرد بہت ہی کم نظر آئے۔ شراب خانہ اور ریسٹورنٹ کو رات بھر کھلے رہنے کی اجازت تھی کئی ایک شراب خانوں میں کفایتی داموں پر شراب دستیاب تھی اور طلوع آفتاب سے قبل لوگوں کو مہ نوشی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

گنجان مسلم آبادی والے علاقہ ناگپاڑہ ،بھنڈی بازار ، سانکلی اسٹریٹ اور دیگر مسلم علاقوں میں منچلے نوجوانوں کو22 20؍کا پتلا نذر آتش کرتے ہوئے اور نئے سال کی آمد کے موقع پر سیٹیاں بجاتے ہوئے استقبال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ممبئی پولیس نے سمندر میں ہونے والی بوٹ پارٹیوں پر بھی پابندی عائد کر دی تھی جس کے سبب سمندری علاقوں میں پولیس کے گشتی دستے کو متحرک دیکھا گیا۔ کئی مسلم علاقوں میں مذہبی مسلم تنظیموں کی جانب سے نوجوانوں کو ۳۱؍دسمبر نائٹ کی خرافات سے بچنے کے لئے اور اسلام سے جوڑنے کے ارادے سے مذہبی نشستوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں مسلم نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نظر آئی۔

یہ بھی پڑھیں: Happy New Year 2023 نیوزی لینڈ میں نئے سال کا آغاز، جشن میں ڈوبے لوگ

یو این آئی

ممبئی: مایا نگری ممبئی کو یہ شرف حاصل ہے کہ جس طرح سے سال نو کا جشن یہاں منایا جاتا ہے شاید ہی ملک کے کسی شہر میں اس طرح کا نئے سال کا جشن منایا جاتا ہو لیکن ملک میں چھائی معاشی بدحالی کے سبب 31 دسمبر کی رات کو منائے جانے والا یہ جشن ممبئی میں امسال پھیکا نظر آیا اور اس کے جشن کے دوران وہ رونقیں اور وہ سرگرمیاں نہیں دکھلائی دیں جو گزشتہ کئی سالوں سے نئے سال کے استقبال کا حصہ ہوا کرتی تھی۔ Mumbai New Year celebration

معاشی بدحالی کا یہ عالم رہا کہ ممبئی میں جو شراب خانہ اور ہوٹلیں 31 دسمبر سے قبل نئے سال کے جشن کیلئے جو رقم مقرر کرتی تھی امسال اس میں تخفیف کر کے اسے نصف داموں پر لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی جشن پھیکا ہی رہا۔ اپنی نوعیت کے منفرد طور پر منائے جانے والے عروس البلاد کے جشن کا آغاز غروب آفتاب کے بعد ہی شروع ہو گیا۔ نوجوان لڑکے لڑکیاں اور دیگر عمر کے افراد کو نئے لباس زیب تن کیئے ہوئے شہر کی مختلف تفریح گاہوں ، ہوٹلوں اور شراب خانوں میں دیکھا گیا۔ سرد ہواوں کے جھونکوں میں منائے جانے والا سال نو کے جشن کے موقع پر ممبئی پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیئے تھے اور جگہ جگہ شراب پی کر گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائی کیئے جانے کے علاوہ ناکہ بندی بھی کی گئی تھی ۔

ممبئی کے مرین ڈرائیو ، نریمان پوائنٹ ، باندرا ریکلیمیشن ، ورسوا بیچ اور دیگر علاقوں میں بھی نوجوان لڑکے لڑکیوں کو بے باکانہ انداز میں عشق کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔چند نوجوانوں نے اپنے سروں پر سرخ رنگ کی کرسمس والی ٹوپی پہن رکھی تھی جبکہ نوجوا ن لڑکیاں بھی سرخ رنگ کے ٹی شرٹ اور دیگر لباس پہنی ہوئی تھی۔ہلکی ہلکی سردی تھی جشن منانے والوں میں کئی ایک افراد نے گرم کپڑے بھی پہن رکھے تھے۔ممبئی پولیس کے انسداد منشیات سیل کے دستے کو شہر کے مختلف ہوٹلوں پر نظر رکھتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ ممبئی کے ورلی باندرا سی لنک پر برقی قمقمہ لگائے گئے تھے جبکہ مضافات کے باندرا ریکلیمیشن کو دولہن کی طرح سجایا گیا تھا اسی طرح سے ممبئی میونسپل کارپوریشن کی عمارت اور اس کے مقابل واقع سی ایس ٹی اسٹیشن پر بھی رنگین قمقمہ لگائے گئے تھے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔

بی ایس ٹی اور ریلوے نے رات بھر عوامی گاڑیاں جاری رکھی تھیں جبکہ ٹیکسی والے مسافروں سے منہ مانگا دام وصول کر رہے تھے۔ ممبئی پولیس نے ایس آر پی ، کیو آر ایس اور دیگر مسلح پولیس کو شہر کی تفریح گاہوں پر تعینات کیا تھا ۔ خواتین پولیس عملہ بھی سادہ لباس میں لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ شہر کی نامور اور پانچ ستارہ ہوٹلوں میں دس ہزار سے پچاس ہزار کے درمیان پارٹیوں کے دام مقرر کیئے گئے تھے جس کے عوض صرف دو افراد مرد و خاتون کو داخلے کی اجازت تھی اور انہیں اس کے عوض شراب ، کھانہ اور رقص کرنے کی اجازت تھی۔ انٹرنیٹ کے ذریعے کئی ایک پارٹیوں کا دعوت نامہ آن لائن دستیاب کرایا گیا تھا جس میں کم قیمت پر پرکشش انداز میں سال نو کا جشن منانے کی پیشکش کی گئی تھی ۔

آن لائن دعوت نامہ کے مطابق ممبئی سے قریب کئی ایک مقامات پر صرف جوڑوں کی پارٹیاں رکھی گئی تھیں جس کا نام ’’ڈیپ لئو‘‘، ۔۔’’لئو ان ایکشن ‘‘ اور دیگر رکھا گیا تھا ۔اس پارٹی میں شرکت کے لئے ضروری تھا کہ صرف مرد و خواتین جوڑے ہی شرکت کر سکتےتھے ۔واحد شخص ، دو مرد ، دو خواتین کو بھی ان پارٹیوں میں داخلے کی اجازت نہیں تھی بلکہ سختی سے صرف مرد و خاتون جوڑے کو ہی ان پارٹیوں میں شرکت کی اجازت تھی اور پارٹی کا دعوت نامہ کچھ اس طرز پر پرکشش انداز میں تحریر کیا گیا تھا جس کے مطالعہ کے بعد ہی پارٹی کی نوعیت کا پتہ چل سکتا تھا جیسے کہ مضافات کے ملاڈ میں کپل پارٹی (جوڑوں کی پارٹی )کا دعوت نامہ پر یہ تحریر تھا لئو ان ایکشن یعنی کہ اداکاری کے ساتھ عشق کریں ۔ اس پارٹی میں شرکت کیلئے یہ بھی ضروری تھا کہ کم سےکم لباس زیب تن کیئے جائیں اور پارٹی کے دوران ہونے والی کسی بھی سرگرمی یا مذاق کا شرکائے پارٹی برا نہ مانیں ۔

جوں ہی گھڑی نے رات بارہ بجے کا اعلان کیا چاروں جانب آتش بازی اور لاوڈاسپیکر پر سے ہیپی نیو ایئر کی آوازیں بلند ہونے لگی اور ایک دوسرے کو لوگوں نے نئے سال کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر کئی مقامات پر 2022؍کا پتلا بھی جلایا گیا ۔ممبئی شہر میں ایک جانب جہاں نئے سال کے استقبال کیلئے بورڈ اور ہورڈنگ آویزاں کیئے گئے تھے وہیں مختلف سیاسی پارٹی کے لیڑران کی جانب سے آویزاں کئے جانے والی ہورڈنگ کی بھرمار دکھائی دی جس میں وہ ٔ عوام کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے دکھلائی دیئے۔

وزیر اعلی ایکناتھ شندئے نے بھی نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ پچھلے برس جو ہوا تھا اسے فراموش کر کے آنے والے سال میں مہاراشٹر کی ترقی کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔ ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا کے مقابل تاج محل ہوٹل کو بھی روشنی سے سجایا گیا تھا اور گیٹ وے آف انڈیا کے اطراف میں عوام کی بھیڑ کو امڑتے ہوئے دیکھا گیا۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کئ ایک گارڈن بھی رات بھر کھلے تھے اور ان گارڑن می نوجوان لڑکے لڑکیوں کو بے باکانہ انداز میں عشق کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔غروب آفتاب کے بعد ہی گارڈن کی تمام کرسیاں بھر گئی تھیں اور گارڈن میں جانے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ جیسے جوڑوں کا گاڑن ہے یا آپ ہندی فلم کے کسی ایسے رومانٹک منظر کو دیکھ رہے ہوں جس میں ہیرو ہیروئن کے ساتھ گہری سانسوں کے ساتھ عشق کرتے ہوئے دکھلایا گیا ہو ۔

تفریح گاہوں اور سیروسیاحت کے مقام کے علاوہ ممبئی ک درگاہوں اور مزاروں پر مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو عبادت میں مصروف دیکھا گیا ۔ خاص طور سے بہاالدین شاہ بابا ، ماہم کی مخدوم ماہمی درگاہ پر مسلمان مصروف عبادت دکھے ۔ علمائے کرام نے بھی نو سال کی جشن کی خرافات سے بچنے کیلئے مسلمانوں سے اپیل کی تھی جس کا خاطر خواہ نتیجہ نکلا اور اس جشن میں جو لوگ نظر آئے وہ عام طور سے برقع پہنی ہوئی مسلم خواتین یا باشرعہ مسلم فرد بہت ہی کم نظر آئے۔ شراب خانہ اور ریسٹورنٹ کو رات بھر کھلے رہنے کی اجازت تھی کئی ایک شراب خانوں میں کفایتی داموں پر شراب دستیاب تھی اور طلوع آفتاب سے قبل لوگوں کو مہ نوشی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

گنجان مسلم آبادی والے علاقہ ناگپاڑہ ،بھنڈی بازار ، سانکلی اسٹریٹ اور دیگر مسلم علاقوں میں منچلے نوجوانوں کو22 20؍کا پتلا نذر آتش کرتے ہوئے اور نئے سال کی آمد کے موقع پر سیٹیاں بجاتے ہوئے استقبال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ممبئی پولیس نے سمندر میں ہونے والی بوٹ پارٹیوں پر بھی پابندی عائد کر دی تھی جس کے سبب سمندری علاقوں میں پولیس کے گشتی دستے کو متحرک دیکھا گیا۔ کئی مسلم علاقوں میں مذہبی مسلم تنظیموں کی جانب سے نوجوانوں کو ۳۱؍دسمبر نائٹ کی خرافات سے بچنے کے لئے اور اسلام سے جوڑنے کے ارادے سے مذہبی نشستوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں مسلم نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نظر آئی۔

یہ بھی پڑھیں: Happy New Year 2023 نیوزی لینڈ میں نئے سال کا آغاز، جشن میں ڈوبے لوگ

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.