ETV Bharat / state

راج ٹھاکرے کو اہمیت نہ دی جائے، مسلم دانشور

author img

By

Published : Apr 13, 2022, 7:47 PM IST

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے نام لیے بغیر کہا کہ ایک مخصوص طبقہ کے بارے میں بیان بازی کر کے ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف مہاراشٹر حکومت سخت کارروائی کرے گی۔ Raj Thackeray Controversial Statement

راج ٹھاکرے
راج ٹھاکرے

راج ٹھاکرے کے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان کے تعلق سے متنازع اور اشتعال انگیز بیان اور مخصوص طبقے کو نشانہ بنائے جانے کے بعد مسلم دانشوروں نے اسے ہوا نہ دینے اور اس معاملے میں راج ٹھاکرے کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ریاستی حکومت نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے نام لیے بغیر اپنے ایک بیان میں کہا کہ کچھ سیاسی شخصیات ایسی ہیں جو کسی مخصوص مذہب اور طبقہ کے بارے میں بیان بازیاں کر رہے ہیں۔ اس سے ریاست اور ملک میں بدامنی کا ماحول ہے لیکن ہم اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ محکمہ پولیس ان سب پر نظر رکھ رہی ہے۔ اگر ریاست میں ان بیان بازیوں کے سبب کسی بھی طرح سے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

راج ٹھاکرے کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ

اس تعلق سے علماء کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ جس طرح سے مدھیہ پردیش، راجستھان اور ملک کے دوسرے حصوں میں مساجد کے سامنے جلوس کی شکل میں نعرے بازی کر کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں، وہ سب ایک سازش کی تحت ہو رہا ہے۔ سب سے حیران کر دینے والی بات یہ کہ محض کچھ گھنٹوں میں حکومت نے مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعه مسمار کر دیا، یہ کہاں کا انصاف ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ممبئی میں مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مدارس اور مساجد میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے مساجد کے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا انتباہ دیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ اگر مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئے تو وہ ان مساجد کے سامنے ہنومان چالیسہ بجائیں گے ممبئی مین کچھ جگہوں پر لاؤڈ اسپیکر میں ہنومان چالیسہ بجائے بھی گئے تھے، جن پر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ Not to Give Importance to Raj Thackeray

راج ٹھاکرے کے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان کے تعلق سے متنازع اور اشتعال انگیز بیان اور مخصوص طبقے کو نشانہ بنائے جانے کے بعد مسلم دانشوروں نے اسے ہوا نہ دینے اور اس معاملے میں راج ٹھاکرے کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ریاستی حکومت نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے نام لیے بغیر اپنے ایک بیان میں کہا کہ کچھ سیاسی شخصیات ایسی ہیں جو کسی مخصوص مذہب اور طبقہ کے بارے میں بیان بازیاں کر رہے ہیں۔ اس سے ریاست اور ملک میں بدامنی کا ماحول ہے لیکن ہم اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ محکمہ پولیس ان سب پر نظر رکھ رہی ہے۔ اگر ریاست میں ان بیان بازیوں کے سبب کسی بھی طرح سے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

راج ٹھاکرے کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ

اس تعلق سے علماء کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ جس طرح سے مدھیہ پردیش، راجستھان اور ملک کے دوسرے حصوں میں مساجد کے سامنے جلوس کی شکل میں نعرے بازی کر کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں، وہ سب ایک سازش کی تحت ہو رہا ہے۔ سب سے حیران کر دینے والی بات یہ کہ محض کچھ گھنٹوں میں حکومت نے مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعه مسمار کر دیا، یہ کہاں کا انصاف ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ممبئی میں مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مدارس اور مساجد میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے مساجد کے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا انتباہ دیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ اگر مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئے تو وہ ان مساجد کے سامنے ہنومان چالیسہ بجائیں گے ممبئی مین کچھ جگہوں پر لاؤڈ اسپیکر میں ہنومان چالیسہ بجائے بھی گئے تھے، جن پر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ Not to Give Importance to Raj Thackeray

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.