خصوصی عدالت نے انکور پوار کو 23 برس کی پریتی راٹھی پر مغربی ریلوے باندرا ٹرمنس پر مئی 2013 میں تیزاب پھینکنے کے معاملے میں سزائے موت سنائی تھی۔
جسٹس بی پی دھرمادھیكاري اور جسٹس پی ڈی نائک نے سال 2015 میں انکور پوار کی طرف سے پھانسی کی سزا کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کی جزوی طور پر اجازت دی تھی۔ تیزاب جیسے حملے کے معاملے میں ملک میں پہلی بار عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔
واضح رہے کہ 23 سالہ پریتی راٹھی دو مئی 2013 کو دہلی سے بذریعہ ٹرین باندرا ٹرمنس آئی تھی اور جیسے ہی وہ پلیٹ فارم پر اتری ویسے ہی انکور پوار نے اس کے اوپر تیزاب پھینک دیا تھا۔ پریتی بحریہ کے اسپتال میں نرس کے طور پر کام کرنے کے لیے آئی تھی۔ تیزاب کے حملے میں جھلسي پریتی کو بمبئی اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن یکم جون کو اس کی موت ہوگئی تھی۔