جرمانے کی رقم نہ بھرنے پر تین ماہ کی اضافی قید کی سزا سنائی ہے۔
واضح ہوکہ مہاراشٹر کے شہر بھیونڈی تعلقہ کے کھانڈپے گاؤں میں 14 نومبر سنہ 2016 کو آدیواسی پاڑہ میں رہائش پذیر 15 سالہ ایک نابالغ لڑکی تالاب پر اکثر کپڑہ دھونے جاتی تھی۔
اس دوران آشیرواد پاٹل نامی نوجوان بھی جانور چرانے جایا کرتا تھا۔اس درمیان اس نے لڑکی کو شادی کی لالچ اورخوف دے کر اسکے ساتھ جنسی زیادتی کرتا رہا، جس کے سبب لڑکی حاملہ ہو گئی۔
ملزم آشیرواد کے ذریعہ شادی سے انکار پرمتاثرہ لڑکی نے تعلقہ پولیس اسٹیشن میں جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرا دیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔
پولیس کی جانب سے 8 فروری سنہ 2017 کو ضلع سیشن کورٹ میں چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد کیس کی سماعت جج پی پی جادھو کے سامنے شروع ہوئی۔
سرکاری وکیل وویک کڑواور ملزم کی جانب سے سنتوشبھامرے نے اپنا موقف رکھا۔
تعلقہ پولیس اسٹیشن کے اس وقت کے سینئر پولیس انسپکٹر دھناجی شیر ساگر کی رہنمائی میں پولیس نے ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت جمع کر عدالت میں پیش کیا۔
جس کے بعد عدالت نے ملزم آشیرواد کو مجرم قرار دیتے ہوئے بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے کیس میں 7برس کی سزا اور 10 ہزار روپے جرمانے اور جرمانے نہ بھرنے پر 3 ماہ کی اضافی قید کی سزا سنائی۔