ڈرگ اسمگلنگ کیس میں گزشتہ تقریباً 2 برسوں سے قطر کی جیل میں بند بھارتی جوڑے کو قطر عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا ہے اور اب یہ جوڑا کل بھارت پہنچ جائے گا۔
دراصل معاملہ کچھ یوں ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے رہنے والے شارق اور اونیبا جولائی 2019 میں ہنی مون کے لیے قطر گئے تھے لیکن انہیں ڈرگ اسمگلنگ کیس میں قطر ایئرپورٹ پر ہی گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
قطر کی عدالت نے شارق اور اونیبا کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے دس برس قید کے ساتھ جرمانے کی سزا سُنائی تھی۔ اس کے بعد شارق اور اونیبا کے اہلخانہ نے بھارتی حکومت سے مدد کی اپیل کی جس کے بعد حکومت ہند کی مداخلت سے اس معاملہ کا تصفیہ ہوا اور اب انہیں باعزت بری کردیا گیا ہے اور وہ وطن واپسی کے لیے تیار ہیں۔
اونیبا اور شارق جنوبی ممبئی کے رہنے والے ہیں اور شادی کے بعد ان کی پھُوپھی نے اُنہیں ہنی مون کے لیے قطر بھیجا تھا۔
ہنی مون پییکج کی آڑ میں اُن کی پھُوپھی نے اُنہیں منشیات سے بھرا بیگ تھما دیا جس کی شارق اور اونیبا کو بھنک بھی نہیں لگی۔ یہ دونوں جیسے ہی قطر ایئر پورٹ پر پہنچے کہ چیکنگ کے دوران ان کے بیگ سے منشیات ملنے کی پاداش میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
یہ معاملہ جولائی 2019 کا ہے۔ قطر کی عدالت نے ان دونوں کو ڈرگس اسمگلنگ کیس میں 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سُنائی تھی۔
مفت ہنی مون پیکیج دینے والی شارق کی پھوپھی تبسم ریاض اور اس کا ساتھی نظام کارا نے ہنی مون پیکیج کے ساتھ منشیات کا بیگ بھی انہیں تھما دیا حالانکہ شارق اور ان کی پھوپھی کے مابین اس بیگ کے تعلق سے جو بھی بات چیت ہوئی تھی وہ شارق نے اپنے فون میں ریکارڈ کر لی تھی اور یہی کال ریکارڈنگ اب ان کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کام آئی۔