ممبئی/ بھوپال: مدھیہ پردیش پولیس نے ممبئی کے ایک جوڑے کے لیے ایک لک آؤٹ سرکلر (LOC) جاری کیا ہے، جو مبینہ طور پر 300 کروڑ روپے کے ریکیٹ کے ماسٹر مائنڈ تھے۔ یہ جوڑا ممبئی اور مدھیہ پردیش کے شیو پوری ضلع کی خانیادھن پولیس کے ریڈار سے 'غائب' ہو گیا ہے۔ معلومات کے مطابق میرا روڈ (تھانے) کے ایک مشتبہ منشیات فروش نثار زبیر خان کے نام کے بعد مدھیہ پردیش پولیس کے جوڑے کی ٹیموں نے آشیش کمار ایس۔ مہتا اور اس کی بیوی شیوانی کو پکڑنے کے لیے دو بار ممبئی آئے۔
مہتا جوڑے پر مبینہ طور پر متعدد ریکٹس میں ملوث ہونے کا شبہ ہے، جس میں پونزی اسکیم، ڈیجیٹل کرنسی اور ممبئی کے گورگاؤں اسکائی رائز میں واقع ان کے پوش گھر سے چلائی جانے والی منشیات شامل وغیرہ ہیں، جو اب ویران اور بند ہے۔مدھیہ پردیش پولیس سب سے پہلے 11 جون کو مہتا خاندان کو سمن لے کر ممبئی لے آئی تھی اور کہا تھا کہ وہ 13 جون کو تفتیش کے لیے اپنے تھانے میں رپورٹ کریں۔
آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے، شیو پوری کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) رگھوونش سنگھ بھدوریا نے رپورٹ کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا''وہ (آشیش مہتا اور ان کی بیوی شیوانی مہتا) منشیات کے مبینہ معاملے میں مشتبہ پائے گئے ہیں۔ منشیات کے ایک معاملے میں شکایت کی بنیاد پر اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے اسے پکڑنے کے لیے تلاش شروع کر دی گئی ہے۔'' تاہم مہتا کے وکیل نے کہا کہ ''ان کے مؤکلوں کو اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے اور انہوں نے تمام معلومات پولیس کو دے دی ہیں۔ تفصیلات جمع کرانے کے لیے وقت مانگا گیا ہے۔
ایک 8 رکنی ایم پی پولیس اسے ڈھونڈنے کے لیے 16 جون کو دوبارہ ممبئی پہنچی۔ ٹیم نے ممبئی پولیس سے بھی مدد مانگی جس نے کوئی شکایت درج نہیں کی۔ جوڑے کا پتہ لگانے کے لیے، جو مبینہ طور پر دھوکہ دہی کا ارتکاب کرنے کے بعد بظاہر فرار ہو گئے تھے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ جوڑے نے مختلف کھاتوں میں 174 کروڑ روپے کی خطیر رقم منتقل کی تھی اور شبہ ہے کہ ایل او سی جاری ہونے سے پہلے وہ بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
ننثار زبیر خان نے ایم پی پولیس کو بتایا تھا کہ "وہ مہتا خاندان کا کورئیر تھا، جس کا پارسل اس نے 6 جون کو مدھیہ پردیش پہنچانے کے لیے اٹھایا تھا۔ اسے ہر ڈیلیوری سے پہلے ایک نیا موبائل اور سم دی جاتی تھی جسے پارسل دینے کے بعد تلف کر دیا جاتا تھا۔ مہتا نے اس سوسائٹی کو فرضی نام، فون نمبر دیگر تفصیلات فراہم کی تھیں جہاں وہ رہتا تھا، لیکن اس کا بینک ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ اس نے اپنے کھاتوں سے تقریباً 174 کروڑ روپے کئی دوسرے کھاتوں میں ڈائیورٹ کیے ہیں، جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔