ETV Bharat / state

Muharram Processions اورنگ آباد میں پچھلے کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

author img

By

Published : Jul 24, 2023, 12:30 PM IST

Updated : Jul 25, 2023, 12:35 PM IST

اسلامک نئے سال یعنی محرم کے پہلے دن سے ہی مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے اورنگ آباد شہر میں پچھلے کئی سالوں سے عزاداری کا تعلق ہے اور محرم کے دوران کئی سارے بیرونی ریاستوں سے ذاکر آکر مجلس پڑھتے ہیں۔ Muharram Processions

Etv Bharat
Etv Bharat
اورنگ آباد میں پچھلے کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

اورنگ آباد: شہر میں ہر روز صبح سے لے کر رات 12 بجے تک 30 سے 40 مختلف مقامات عاشور خانوں میں مجلس کا اہتمام کیا جاتا ہے اور امام حسینؓ و اہل بیت اطہارؓ کو خراج عقیدت پیش جاتا ہے ان مجالس میں ایک طرح سے اردو کو بھی فروغ مل رہا ہے۔ محرم کے دوران صبح چھ بجے سے لے کر رات 12 بجے تک مختلف مقامات پر مختلف عاشور خانوں میں مجالس کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور مختلف مقامات سے خطیب آتے ہیں اور ذکر کرتے ہیں۔ اورنگ آباد شہر میں 30 سے 35 مجالس صبح چھ بجے سے رات 12 بجے تک ہوتی ہے مجلس میں حدیث پڑھنے کے لیے ذاکر اہل بیت، مولانا بلال صاحب، ضیاء نقوی صاحب ہریانہ سے تشریف لائے ہیں۔

کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری
کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

ہریانہ سے آئے ہوئے مولانا ضیا نقوی کا کہنا ہے کہ آغاز محرم چاند رات سے شروع ہو جاتا ہے امام کے عزادار جو ہوتے ہیں وہ کالا لباس زیب تن کر لیتے ہیں جو اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ ہم اس وقت غم میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو ہمارا دین لے کر آئے تھے ان کے نواسے حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں شہید کر دیے گئے تھے، تین روز کے بھوکے پیاسے تھے۔ یزید ایک ظالم اور جابر بادشاہ گزرا ہے جس نے امام حسینؓ کے اہل خانہ پر یہاں تک کے چھ مہینے کے بچے پر بھی پانی بند کر دیا گیا تھا ان کی یاد کو منانے کے لیے ہم یہ مجالس کا انعقاد کرتے ہیں اور یہ فرش عزا بچھاتے ہیں اسی لیے مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری
کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

مولانا نے مزید کہا کہ ہم آج بھی دنیا والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آج بھی ظلم کے خلاف ہیں اور امام حسینؓ کی مجلسے کرتے رہتے ہیں اور دنیا کو بتاتے ہیں کہ ہمارا ظالموں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم آج بھی سوشل میڈیا کے ذریعے یہی لوگوں کو بتاتے ہیں کہ ہم ظالم نہیں ہیں بلکہ ہم مظلوم کا ساتھ دینے والے ہیں اور اسی کے ذریعے سے محرم کا آغاز کر کے مجلس برپا کر کے دنیا کو یہی بتا رہے ہیں کہ 1400 سال ہو گئے امام حسینؓ آج بھی مظلوم ہیں اور کل بھی مظلوم ہے۔ مولانا ضیاء نقوی کا کہنا ہے کہ مجلسوں میں پہلے امام حسینؓ کے مصائب پڑھے جاتے ہیں جس سے ہم مرسیہ خوانی کہتے ہیں اس کے بعد جو خطیب یہاں پر آتا ہے وہ قرآن اور احادیث کے ذریعے سے اہل بیت اطہارؓ کے فضائل بیان کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا واقعی تین دہائی کے بعد ماتمی جلوسوں سے پابندی ہٹے گی؟

ذاکر مولانا ضیاء نقوی کا کہنا ہے کہ آج کا ماڈرن زمانہ ہے اور طلبہ و طالبات جتنے بھی ہیں اور ان کے والدین یہی چاہتے ہیں کہ ہمارا بچہ بڑے سے بڑے کالج میں جائے وہ اردو سے بہت زیادہ دور ہو رہے ہیں لیکن محرم کے دوران فرش عزا ہے جسے یونیورسٹی امام حسین کہتے ہیں یہاں پر جب خطیب کو ذاکر آتا ہے تو وہ آنے کے بعد قرآن اور احادیث کے ذریعے سے گفتگو کرتا ہے اور آنے کے بعد لوگوں کو یہی بتاتا ہے کہ اگر آپ کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ آپ تحقیق کر سکتے ہیں تو ایک گھنٹے کی اس مجلس کے دوران اس تقریر کے دوران آپ کو وہ باتیں مل جائیں گے جو ہمارے دین ہماری شریعت کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو نماز پہنچائی ہے جو شریعت پہنچائی ہے وہ ذاکر آنے کے بعد بیان کرتے ہیں اور لوگوں تک وہیں پیغام پہنچاتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اصل مذہب جو ہے وہ امن کا پیغام دیتا ہے نہ کہ ظلم کا پیغام۔

اورنگ آباد میں پچھلے کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

اورنگ آباد: شہر میں ہر روز صبح سے لے کر رات 12 بجے تک 30 سے 40 مختلف مقامات عاشور خانوں میں مجلس کا اہتمام کیا جاتا ہے اور امام حسینؓ و اہل بیت اطہارؓ کو خراج عقیدت پیش جاتا ہے ان مجالس میں ایک طرح سے اردو کو بھی فروغ مل رہا ہے۔ محرم کے دوران صبح چھ بجے سے لے کر رات 12 بجے تک مختلف مقامات پر مختلف عاشور خانوں میں مجالس کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور مختلف مقامات سے خطیب آتے ہیں اور ذکر کرتے ہیں۔ اورنگ آباد شہر میں 30 سے 35 مجالس صبح چھ بجے سے رات 12 بجے تک ہوتی ہے مجلس میں حدیث پڑھنے کے لیے ذاکر اہل بیت، مولانا بلال صاحب، ضیاء نقوی صاحب ہریانہ سے تشریف لائے ہیں۔

کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری
کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

ہریانہ سے آئے ہوئے مولانا ضیا نقوی کا کہنا ہے کہ آغاز محرم چاند رات سے شروع ہو جاتا ہے امام کے عزادار جو ہوتے ہیں وہ کالا لباس زیب تن کر لیتے ہیں جو اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ ہم اس وقت غم میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو ہمارا دین لے کر آئے تھے ان کے نواسے حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں شہید کر دیے گئے تھے، تین روز کے بھوکے پیاسے تھے۔ یزید ایک ظالم اور جابر بادشاہ گزرا ہے جس نے امام حسینؓ کے اہل خانہ پر یہاں تک کے چھ مہینے کے بچے پر بھی پانی بند کر دیا گیا تھا ان کی یاد کو منانے کے لیے ہم یہ مجالس کا انعقاد کرتے ہیں اور یہ فرش عزا بچھاتے ہیں اسی لیے مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری
کئی سو سالوں سے عزاداری کا سلسلہ جاری

مولانا نے مزید کہا کہ ہم آج بھی دنیا والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آج بھی ظلم کے خلاف ہیں اور امام حسینؓ کی مجلسے کرتے رہتے ہیں اور دنیا کو بتاتے ہیں کہ ہمارا ظالموں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم آج بھی سوشل میڈیا کے ذریعے یہی لوگوں کو بتاتے ہیں کہ ہم ظالم نہیں ہیں بلکہ ہم مظلوم کا ساتھ دینے والے ہیں اور اسی کے ذریعے سے محرم کا آغاز کر کے مجلس برپا کر کے دنیا کو یہی بتا رہے ہیں کہ 1400 سال ہو گئے امام حسینؓ آج بھی مظلوم ہیں اور کل بھی مظلوم ہے۔ مولانا ضیاء نقوی کا کہنا ہے کہ مجلسوں میں پہلے امام حسینؓ کے مصائب پڑھے جاتے ہیں جس سے ہم مرسیہ خوانی کہتے ہیں اس کے بعد جو خطیب یہاں پر آتا ہے وہ قرآن اور احادیث کے ذریعے سے اہل بیت اطہارؓ کے فضائل بیان کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا واقعی تین دہائی کے بعد ماتمی جلوسوں سے پابندی ہٹے گی؟

ذاکر مولانا ضیاء نقوی کا کہنا ہے کہ آج کا ماڈرن زمانہ ہے اور طلبہ و طالبات جتنے بھی ہیں اور ان کے والدین یہی چاہتے ہیں کہ ہمارا بچہ بڑے سے بڑے کالج میں جائے وہ اردو سے بہت زیادہ دور ہو رہے ہیں لیکن محرم کے دوران فرش عزا ہے جسے یونیورسٹی امام حسین کہتے ہیں یہاں پر جب خطیب کو ذاکر آتا ہے تو وہ آنے کے بعد قرآن اور احادیث کے ذریعے سے گفتگو کرتا ہے اور آنے کے بعد لوگوں کو یہی بتاتا ہے کہ اگر آپ کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ آپ تحقیق کر سکتے ہیں تو ایک گھنٹے کی اس مجلس کے دوران اس تقریر کے دوران آپ کو وہ باتیں مل جائیں گے جو ہمارے دین ہماری شریعت کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو نماز پہنچائی ہے جو شریعت پہنچائی ہے وہ ذاکر آنے کے بعد بیان کرتے ہیں اور لوگوں تک وہیں پیغام پہنچاتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اصل مذہب جو ہے وہ امن کا پیغام دیتا ہے نہ کہ ظلم کا پیغام۔

Last Updated : Jul 25, 2023, 12:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.