جلگاؤں:مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے کہ اس طرح کے کلکٹر کے فیصلے یہ ثابت کرتے ہیں کی مسلمان اور انکی عبادت گاہیں محفوظ نہیں ہیں اُنہوں نے کہا کہ مسجد انتظامیہ نے کلکٹر کو جانکاری دینی چاہی لیکن حیرانی اس بات کی ویب سننے کو ہی تیار نہیں اور یکطرفه فرمان جاری کر دیا جہاں برسوں سے مسلمان نماز ادا اور رہے ہیں۔
ملک میں نفرت کا جو ماحول بنایا جا رہا ہے خاص کر اقلیتوں کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے یہ مسجد ہے جہاں بنا ثبوت کے ہے تالہ لگا دیا گیا انصاف کہ تقاضہ یہ تھا دونوں فریق کو سنا جاتا لیکن یہاں انصاف کی بنیاد کو نظر انداز کیا گیا، یہ ظلم ہے۔ اُنہوں نے دفعہ 144 لگا دیا کلکٹر کا حکم فرقہ پرستی کی بڑی مثال ہے۔ اُنہوں نے کہا جمعیت علما اس معاملے میں پیروی کررہی ہے اور ہم قانونی طریقے سے مسجد کے وجود کو برقرار رکھیں گے۔۔میں مسجد انتظامیہ اور دوسرے مقامی جمیعت کے زمیدروں سے مسلسل رابطے میں ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:Jalgaon Masjid کلکٹر نے کیوں ایرنڈول کی جامع مسجد کو بند کیا
ان کا کہنا ہے کہ اپنی دلیل میں مسجد انتظامیہ نے کورٹ کو بتایا کہ یہ مسجد وقف کی ملکیت ہے اسلئے کلیکٹر کے بجائے اسکی سنوائی وقف ٹریبونل میں کی جا سکتی ہے۔