ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اتوار کو اورنگ آباد میں منعقد ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک پھر شرانگیزی کا مظاہرہ کیا ہے. انہوں نے اپنی دھمکی کو دہرایا کہ مسجد سے لاؤڈ اسپیکر پر اذان ہوگی تو جواب میں ہنومان چالیسہ بھی پڑھا جائے گا. Raj Thackeray Challenges Maharashtra Government Over Loudspeaker
کیل
اس تناظر میں مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیاسی پارٹی کے ذمہ داران نے راج ٹھاکرے کو مہاراشٹر کے اندر حکومت گرانے اور بچانے کے لیے استعمال کررہے ہیں. اور مہاراشٹر کی عوام اس بات سے بخوبی واقف ہےکہ راج ٹھاکرے کو اپنے سیاسی مفاد کے لیے کون لوگ استعمال کررہے ہیں، انہوں نے مہاراشٹر کے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے لاوڈ اسپیکر کے تعلق سے حکومت کو چیلنج کیا ہے
مفتی اسماعیل قاسمی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، یہ ملک دستور اور قانون کے مطابق چلتا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ لاوڈ اسپیکر کا استعمال مسجدوں میں کم اور مندوں میں زیادہ ہوتا ہے. راج ٹھاکرے کے شرانگیزی بیان سے مسجدوں کو کم مندروں کو زیادہ نقصان ہوگا. انہوں نے راج ٹھاکرے پر ہدف تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ظاہر ہے کہ راج ٹھاکرے کا منصوبہ مہاراشٹر میں فرقہ وارانہ فسادات کروا کر حکومت کو نقصان پہنچانے کی ایک سازش ہے۔