مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ گزشتہ رات ہنگامے سے تعلق پولیس انتظامیہ نے بتایا ہے کہ ان کی جانب سے پورا انتظام کیا گیا تھا۔ اور ہنگامہ آرائی کے وقت کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔ ان کی شناخت کے بعد ان پر کارروائی کی جائے گی۔
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ یہ بات تو پولیس انتظامیہ ہی بتائیے گا کہ اس واقعے کے پیچھے کون لوگ شامل ہیں۔فی الحال دیکھا تو یہ گیا تھا کہ سپت سرنگی گڑھ کی یاترا میں جانے والوں کی جانب سے شرپسندی نہیں دیکھی گئی۔ لیکن مالیگاؤں شہر ندی کے اس پار کے نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد تھی، جو اس طرف آکر ہنگامہ آرائی کررہے تھے۔ جس کے سبب شہر کے امن و امان کے بگاڑنے کا اندیشہ تھا۔
مزید پڑھیں:Malegaon Textile Industry: مالیگاؤں میں رنگین ساڑیوں کی صنعت مندی کا شکار
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ خاطیوں پر 12 نومبر تشدد معاملے کی طرح کارروائی اور دفعات لگائی جائے اور قصور وار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اس تعلق سے نمائندے نے ڈی واۓ ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ ایک 15 سالہ لڑکے پر پی سی داخل کیا گیا ہے، جو ہنگامہ آرائی کے وقت پتھراؤ زنی کرتا پایا گیا تھا۔ اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو کیمپ پولیس اسٹیشن کو بھیج دیا گیا ہے، شناخت ہوتے ہی کارروائی کی جائے گی۔ فی الحال اس معاملے میں پولیس مزید تفتیش کررہی ہیں۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔