اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے مسجد جمیل بیگ سے کرفیو کے دوران ہزاروں لوگوں کو مفت کھانا مہیا کرایا جاتا ہے۔
اورنگ آباد شہر میں کورونا وبا کا قہر جاری ہے، ضلع انتظامیہ نے کورونا پر قابو پانے کے لیے شہر میں نو دن کا کرفیو نافذ کیا ہے۔ ایسے حالات میں علاج کی غرض سے گھاٹی دواخانے میں پھنسے افراد کے لیے مسجد جمیل بیگ، ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ثابت ہورہی ہے، اس مسجد سے روز ہزاروں لوگوں کو دو وقت کا کھانا دیا جاتا ہے ، یہ سلسلہ گزشتہ آٹھ سال سے جاری ہے۔ کرفیو کے باوجود لوگ اس بات سے مطمئن ہے کہ مسجد سے ان کے کھانے کا انتظام ہوجاتا ہے۔
اورنگ آباد کے گھاٹی دواخانے کا شمار ریاست کے بڑے اسپتالوں میں ہوتا ہے، اس کے علاوہ شہر میں اسپتالوں کا ایک جال بچھا ہوا ہے۔ اس لیے قریبی اضلاع کے لوگ اورنگ آباد کا رخ کرتے ہیں ، مسجد جمیل بیگ میں تیار ہونے والا کھانا شہر کے بارہ اسپتالوں میں بھیجا جاتا ہے جہاں مستحق اور حاجت مندوں کی حاجت پوری کی جاتی ہے، اس کار خیر پر کرفیو کا اثر ضرور پڑا ہے لیکن چاہ کو راہ کے مصداق حاجت مندوں کی حاجت ضرور پوری ہورہی ہے ۔