ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں مقیم ٹورنٹ صارفین کے لیے اب کورٹ سے نوٹس جاری کی گئی ہے، یہ نوٹس کسی ایک دو صارفین کے لیے نہیں ہے بلکہ ممبرا میں ایسی نوٹس 2000 سے زائد صارفین کو بھیجی گئی ہے۔اور جرمانے کی یہ رقم اب کروڑوں میں ہے،نوٹس جاری ہونے کے بعد ممبرا میں موجود کچھ سیاسی اور سماجی تنظیمیں نے اس کی مخالفت کر رہی ہیں،فرحت شیخ مسلم لیگ سے وابستہ ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ٹورنٹ کے ذریعے کورٹ سے بھیجی گئی یہ نوٹس غیر قانونی ہے،فرحت شیخ کے مطابق کورٹ کے ذریعہ بھیجی گئی نوٹس میں جو بل کی رقم لکھی گئی ہے وہ قوانین کے مطابق نہیں ہے یہ بل یہ جرمانے کی رقم ٹورنٹ نے من مانے طریقے سے لکھی ہے۔
جب اس معاملہ پر ٹورنٹ پاور کے ترجمان چیتن سے بات کی گئی تو اُنہوں نے بتایا کہ صارفین کو لیکر جو نوٹس جاری گئی ہے یہ جرمانے کی جو رقم وصول کرنے کے قوانین بنائے گئے ہیں وہ الیکٹرک اصول سے متعلق ہیں، اس کے مطابق ہی ہیں یہ کارروائیاں ویجلنس کی جانب سے کے جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھیونڈی میں 2007 سے اسی طرز پر کارروائیاں کرتے ہیں،یہ سارے بل یہ جرمانے پینڈنگ ہیں، ریمائنڈر دینے کے باوجود بھی کسی بھی صارفین نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔۔جسکے بعد لوگ عدالت کا رخ کرنا پڑا۔چیتن نے کہا کہ یہ ریکوری کا ایک پروسیس ہے، جس پر عمل کرنا ضروری ہے، جرمانے کی رقم کو لیکر صارفین کوموقع دیئے جانے کے باوجود اگر وہ اس رقم کو نہیں جمع کرتے تو قانون کے مطابق کورٹ میں اُنہیں جواب دینا ہوگا۔صارفین کو لیکر ٹورنٹ کی جانب سے جرمانے اور کارروائی کے لیے گواہان یہ پنچ کی جانب سے کوئی کالم موجود نہیں ہے،اس طرح سے ٹورنٹ کی جانب سے اس پر اپنے حساب سے بل کی رقم جرمانے کی رقم جمع کرنے کہ اختیار ظاہر کیا گیا ہے۔۔در اصل صارفین پر ویجلنس کے ذریعے جو کارروائی کی گئی ہے اس میں الیکٹرک چوری کے لیے بنائے گئے قوانین کے مطابق انکی بل سے دوگنا رقم طلب کرنے یہ گزشتہ ایک برس تک کا جرمانہ وصول کر سکتے ہیں۔۔لیکن کئی بل میں یہ رقم دو سے ڈھائی لاکھ روپیے تک درج ہے،جس کو لیکر صارفین پش و پیش میں مبتلا ہیں،اب معاملہ چونکہ کورٹ میں ہے ایسے میں کورٹ کہ کیا رخ ہوتا ہے یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔