نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کی عبوری ضمانت میں جمعرات کو چھ ماہ کی توسیع کر دی۔ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج میتھل کی بنچ نے ملک کو دی گئی طبی بنیاد پر دی گئی ضمانت میں توسیع کی ہے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ جانچ ایجنسی کو نواب ملک کی ضمانت میں توسیع پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
گزشتہ سال 12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے اس کیس میں نواب ملک کی عبوری ضمانت میں تین ماہ کی توسیع کی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے 13 جولائی 2023 کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ زیر تفتیش کیس میں طبی بنیادوں پر نواب ملک کو ضمانت دینے سے انکار کیا تھا۔ این سی پی کے سینئر لیڈر نے بامبے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ملک گردے کی بیماری میں مبتلا ہیں ۔ سپریم کورٹ نے پہلے نوٹ کیا تھا کہ ملک کو دو ماہ کے لیے عبوری ضمانت دینے کے بعد سے ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔
ای ڈی نے ملک کو فروری 2022 میں مفرور گینگسٹر داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے مبینہ طور پر منسلک ہونے کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ملک نے مختلف دیگر بیماریوں کے علاوہ گردے کی دائمی بیماری میں مبتلا ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ سے طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:مہاراشٹر میں نواب ملک پر سیاست تیز ہوتی جارہی ہے
ملک کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے نامزد عالمی دہشت گرد اور 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے کلیدی ملزم داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔
پی ٹی آئی