ETV Bharat / state

کورونا متاثرین کی آخری رسومات ادا کرنے میں پیش پیش معین مستان گروپ - اردو نیوز اورنگ آباد

کورونا وبا نے رشتوں ناطوں اور اپنوں پرایوں کا فرق مٹا دیا ہے۔ نہ کسی بیٹے نے کبھی یہ سوچا تھا کہ اس کے باپ کو کوئی غیر اگنی دے گا اور نہ ہی کسی مسلم نوجوان کے وہم و گمان میں یہ بات تھی کہ اسے شمشان گھاٹ میں لاشوں کو جلانا پڑے گا لیکن حالات اور مصیبت کے مارے اب ایک دوسرے کا سہارا بن ر ہے ہیں۔

moin mastan group performing last rites of corona affected in aurangabad
کورونا متاثرین کی آخری رسومات ادا کررہا ہے، معین مستان گروپ
author img

By

Published : Apr 30, 2021, 2:21 PM IST

کورونا وبا نے یہ ثابت کردیا کہ انسان کے بس میں کچھ بھی نہیں۔ قدرت کی ذرا سی آزمائش نے انسانی زعم کو خاک میں ملادیا۔

دیکھیں ویڈیو

جیتندر دُوساد نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ اس کے والد کو کوئی مسلمان مکھ اگنی دے گا اور عظمت علی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ انھیں شمشان گھاٹ میں لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنی ہوگی۔

وقت کی مار نے انسان کو یہ سبق اچھی طرح پڑھا دیا کہ ’’یاد رکھ سب سے پہلے تو انسان ہے ‘‘، اس کے بعد ہندو یا مسلمان ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اورنگ آباد کا معین مستان گروپ پچھلے 14 ماہ سے کورونا کے مریضوں کی آخری رسومات ادا کرنے میں مصروف ہے۔ اب تک تین ہزار سے زائد افراد کی آخری رسومات ادا کر چکی ہے۔

معین مستان گروپ میں دو درجن سے زائد رضاکار شامل ہیں، جو فی سبیل اللہ یہ کام کررہے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے انھیں پی پی ای کٹ اور دیگر سامان مہیا کیا جاتا ہے، لیکن ایسی صورتحال میں جب مہلوک مریض کے قریبی رشتہ دار مہلوک کے قریب جانے سے کتراتے ہیں ایسے میں یہ رضاکار آگے بڑھ کر یہ خدمات انجام دیں رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

مالیگاؤں: رہائشی علاقے میں کووڈ سینٹر بنانے کی خبر سے عوام پریشان

مہلوک کووڈ۔19 سے متاثرہ ہونے کی صورت میں اس کے اپنے قریبی بھی اس سے کنارہ کشی اختیار کرلیتے ہیں، ایسے حالات میں معین مستان گروپ کے رضا کار جو خدمات انجام دیں رہے ہیں ان کی جتنی ستائش کی جائے کم ہے۔

کورونا وبا نے یہ ثابت کردیا کہ انسان کے بس میں کچھ بھی نہیں۔ قدرت کی ذرا سی آزمائش نے انسانی زعم کو خاک میں ملادیا۔

دیکھیں ویڈیو

جیتندر دُوساد نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ اس کے والد کو کوئی مسلمان مکھ اگنی دے گا اور عظمت علی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ انھیں شمشان گھاٹ میں لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنی ہوگی۔

وقت کی مار نے انسان کو یہ سبق اچھی طرح پڑھا دیا کہ ’’یاد رکھ سب سے پہلے تو انسان ہے ‘‘، اس کے بعد ہندو یا مسلمان ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اورنگ آباد کا معین مستان گروپ پچھلے 14 ماہ سے کورونا کے مریضوں کی آخری رسومات ادا کرنے میں مصروف ہے۔ اب تک تین ہزار سے زائد افراد کی آخری رسومات ادا کر چکی ہے۔

معین مستان گروپ میں دو درجن سے زائد رضاکار شامل ہیں، جو فی سبیل اللہ یہ کام کررہے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے انھیں پی پی ای کٹ اور دیگر سامان مہیا کیا جاتا ہے، لیکن ایسی صورتحال میں جب مہلوک مریض کے قریبی رشتہ دار مہلوک کے قریب جانے سے کتراتے ہیں ایسے میں یہ رضاکار آگے بڑھ کر یہ خدمات انجام دیں رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

مالیگاؤں: رہائشی علاقے میں کووڈ سینٹر بنانے کی خبر سے عوام پریشان

مہلوک کووڈ۔19 سے متاثرہ ہونے کی صورت میں اس کے اپنے قریبی بھی اس سے کنارہ کشی اختیار کرلیتے ہیں، ایسے حالات میں معین مستان گروپ کے رضا کار جو خدمات انجام دیں رہے ہیں ان کی جتنی ستائش کی جائے کم ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.