مدرسہ میں زیر تعلیم تقریبا 200 طلبا کے لیے یہاں مفت میں تعلیم، غذا اور رہائش کا بھی نظم ہے۔
طلباء انگریزی تعلیم سے محروم نہ رہے اس کے لیے مدرسہ اتنظامیہ نے عربی کے ساتھ ماڈرن انگریزی کی تعلیم کا انتظام کیا ہے۔
عثمانیہ یونیورسٹی سے متصل ایک چھوٹے سے گھر میں پروفیسر ڈاکٹر سید جہانگیر نے مدرسہ حرمین قائم کرکے قوم ملت کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے سید جہانگیر نے کہا کہ کمزور طبقات کو بہترین تعلیم کی سخت ضرورت ہے۔
ہمارے سابق طلباء اس وقت ملٹی نیشنل کمپنیوں میں ترجمان بن کر کام کر رہے ہیں۔ مزید مدارس کے طلبا چند ماہ مین ہی عربی اور انگلش میں مہارت حاصل کرلیتے ہیں۔ جس تعلق سے ہماری کوششیں جاری ہیں۔