این سی پی کے رکن مجيد میمن نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تجویز پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ معاملہ اٹھایا اور اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ ملک میں ماب لنچنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے تبریز انصاری کو زبردستی جے شری رام اور جے ہنومان کا نعرہ لگانے پر مجبور کیے جانے اور اسے پیٹ پیٹ کر مارے جانے کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'اس حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ ماب لنچنگ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔ اگر ایسے واقعات ہوتے رہیں گے تو مسلمان حکومت پر یقین کیسے کریں گے۔'
مجید میمن نے کہا کہ 'آئین نے لوگوں کو جینے کا حق دیا ہے اور سپریم کورٹ نے کئی مقدموں میں اس کا بندوبست کیا ہے کہ جینے کے حق کا مطلب احترام اور وقار کے ساتھ جینا ہوتا ہے۔ خوشیوں کے ساتھ رہنے کا حق ہے لیکن کیا ملک کے 20 کروڑ مسلمان آج خوش حال طریقے سے رہ رہے ہیں؟'
انہوں نے کہا کہ 'جمہوریت میں سب کو جینے کا حق ہے اور حکومت کا کام ان کی حفاظت کرنا ہے اور اگر حکومت حفاظت نہیں کرے گی تو لوگ کیسے خوش رہیں گے۔ زندگی رہے گی تو خوشحالی اور عزت رہے گی۔'
انہوں نے مشہور نغمہ نگار ساحر لدھیانوی کی مقبول نظم .. وہ صبح کبھی تو آئے گی .. کے کچھ اشعار پڑھتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ملک میں حالات بدلیں گے۔