مہاراشٹر حکومت مسلمانوں کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے، اس سمت میں کچھ مثبت پہل ہوئی ہے اور مستقبل میں اس کے بہتر نتائج سامنے آنے کی امید ہے۔ اس بات کی یقین دہانی پوسد کے ایم ایل سی اور وقف بورڈ کے رکن ڈاکٹر وجاہت مرزا نے کی۔ وہ اورنگ آباد میں الحرا ایجوکیشن سوسائٹی کی تہنیتی تقریب سے خطاب کررہے تھے، اس پروگرام میں مسلمانوں کے مسائل اور ان کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقرا اردو ہائی اسکول کے اشفاق احمد ہال میں منعقدہ اس تہنیتی اجلاس میں پوسد کے ایم ایل سی اور وقف بورڈ کے ممبر ڈاکٹر وجاہت مرزا کا شاندار استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر شہر کے اکابرین نے زندگی کے مختلف شعبہ جات میں مسلمانوں کی پسماندگی کے اسباب اور حکومت کی پالیسی پر تفصیلی روشنی ڈالی، اجلاس میں تعلیم، ملازمت، مسابقتی امتحانات اور ریاستی و مرکزی حکومت کی پالیسیوں کا بھی جائزہ لیا گیا، میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر وجاہت مرزا نے مسلمانوں کے تمام مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ پہل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
جلسے میں ریاستی وقف بورڈ کی موجودہ صورتحال، وقف جائیدادوں پر ناجائز قبضہ جات اور اقلیتی اداروں کی حالت زار کا جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی آئمہ وموذنین کو بورڈ کی جانب سے ملنے والے مشاہیرے میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا گیا، اجلاس میں موجود اکابرین نے مسلمانوں کی پسماندگی کو دور کرنے لیے پانچ فیصد ریزرویشن کے مطالبے میں شدت لانے کا مطالبہ کیا۔
اس جلسے میں تعلیمی اداروں کے اقلیتی درجے پر مرکزی حکومت کی لٹکتی تلوار کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ، ساتھ سی اے اے کے معاملے میں مرکز کی خاموشی پر خوش ہونے کے بجائے جامع حکمت عملی کے ذریعے مستقبل میں درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک گیر سطح پر کوششیں تیز کرنے کی اپیل کی گئی، اجلاس کا اختتام معروف دانشور مجتبی فاروق کی صدارتی تقریر پر عمل میں آیا۔