جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریت والے علاقے ڈونگری، بھنڈی بازار، پائیدھونی میں محض ایک ہفتے میں غیر قانونی عمارتیں تعمیر Illegal Building Construction In South Mumbai کر دی جاتی ہیں اور ایک دوسرے ہفتے یہاں مکینوں کو فروخت کر دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار اسمبلی میں یہ سوال اسی حلقہ کے رکن اسمبلی امین پٹیل MLA Amin Patel On Illegal Construction نے اٹھایا ہے۔ پٹیل نے بلڈرز پر بھی سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔
وہیں بتایا جا رہا ہے کہ ٹن ٹن پورا علاقے میں بہت ساری عمارتیں غیر قانونی طریقے سے بنائی جا رہی ہے۔ غیر قانونی طریقے سے دو منزلہ عمارت کو 8 منزلہ عمارت بنانے کا بھی پلان کیا جارہا ہے، اسی علاقے میں موتی والا منشن نام کی عمارت پہلے 2 منزلہ عمارت تھی لیکن محض 24 گھنٹوں کے اندر اس عمارت کو غیر قانونی طریقے سے 4 منزلہ عمارت میں تبدیل کر دیا گیا۔ اسی علاقے میں اکانامک ہاؤس نام کی عمارت پہلے ایک منزلہ تھی، لیکن اب یہ 11 منزلہ عمارت میں تبدیل ہو چکی ہے۔ Illegal Construction In Mumbai
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں: ناجائز تجاوزات کے خلاف ایک نوجوان مسلسل کارپوریشن کے چکر لگا رہا ہے
بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں محض ایک ہفتے کے اندر کئی عمارتیں تیار کی جاتی ہیں، وہیں ان عمارتوں کے آس پاس غنڈوں کو معمور کر دیا جاتا ہے تاکہ ان جگہوں کی کوئی ویڈیو گرافی نہ کر سکے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ان علاقوں میں موجود پارکنگ والی جگہوں پر بھی عمارت بنا کر فروخت کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مکینوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہیں اس معاملے پر جب ہم نے محکمہ بی ایم سی کے وارڈ افیسر دھننجے ہرلیکر سے بات کرنی چاہی تب انہوں نے اس بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا۔ کہا جاتاہے کہ محکمہ بی ایم سی کو اس بارے میں سب کچھ پتا ہوتا ہے لیکن پھر بھی وقت پر کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ Illegal Building Construction In South Mumbai