مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وبا کی وجہ سے گذشتہ 3 روز کے دوران روزانہ ایک ہزار سے زیادہ اموات درج کی گئیں لیکن ان اعداد و شمار پر بحث کی جارہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ اموات کی تعداد بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔
مختلف ریاستوں سے کورونا اموات پر آنے والے اعداد و شمار پر شکوک کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی جانب سے اس سلسلہ میں زمینی حققیت جاننے کی کوشش کی گئی جبکہ خصوصی رپورٹ کی دوسری سیریز میں ای ٹی وی بھارت نے مختلف شہروں سے ڈیٹا اکٹھا کیا لیکن گجرات اور مہاراشٹر جیسی ریاستوں کے حالات پر خاص توجہ دی گئی۔
رپورٹ پڑھنے کے بعد آپ بخوبی سمجھ سکیں گے کہ کووڈ 19 کی اموات سے متعلق اعداد و شمار پر کیوں سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کی پہلی رپورٹ میں، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور دہلی کی زمینی حقیقت پر روشنی ڈالی گئی تھی۔ ان ریاستوں میں شمشان گھاٹ اور قبرستانوں سے حاصل کئے گئے ڈیٹا اور حکومتی اعداد و شمار میں کافی زیادہ فرق ظاہر ہوا تھا۔ رپورٹ کی دوسری سیریز میں ہم مہاراشٹر اور گجرات میں کووڈ اموات سے متعلق زمینی حقیقت جاننے کی کوشش کریں گے۔
مہاراشٹر
کورونا وائرس کی دوسری لہر کا قہر ملک بھر میں دیکھا جارہا ہے۔ وہیں مہاراشٹر میں بھی کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی پہلی لہر کی طرح دوسری لہر نے بھی بہت زیادہ تباہی مچائی ہے۔ ریاست میں روزانہ کورونا کے 60 ہزار کیسز درج کئے جارہے ہیں جبکہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 63 ہزار سے زیادہ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 398 اموات کی اطلاع ہے۔
مرکزی حکومت کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کورونا کے اعداد و شمار کے مطابق مہاراشٹر میں اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق مہاراشٹر میں کورونا اموات کی تعداد ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے، اس کے باوجود بھی ہلاکتوں کی تعداد پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے احمد نگر کی زمینی حقیقیت پر مبنی رپورٹ سے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ اموات کی تعداد پر شک کیوں کیا جارہا ہے۔
احمد نگر کے امردھام شمشان گھاٹ میں 9 اپریل کو 49 افراد لاشوں کی آخری رسومات انجام دی گئی تھیں لیکن حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس دن احمد نگر میں صرف تین اموات ہوئیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 9 اپریل کو ریاست بھر میں 301 اموات درج کی گئیں۔
گجرات
گجرات میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ ہر روز کورونا وائرس کے معاملات ریکارڈ تعداد میں سامنے آرہے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گجرات میں 8 ہزار 920 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور 94 افراد کی موت ہوئی ہیں۔ یہاں بھی اموات کی تعداد پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے گجرات کے بھاونگر میں زمینی حقیقت کا جائزہ لیا جس سے حکومت کے اعداد و شمار میں تضاد دیکھا گیا۔ 15 اپریل کو گجرات کے بھاو نگر میں واقع کمبھار واڑہ شمشان گھاٹ میں 20 لاشوں کی آخری رسومات انجام دی گئیں جبکہ بھاو نگر میں مزید تین شمشان گھاٹ موجود ہیں جہاں روزانہ لاشوں کی آخری رسومات انجام دی جاتی ہیں۔ دوسری جانب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 15 اپریل کو بھاو نگر میں کورونا وبا سے ایک بھی شخص کی موت نہیں ہوئی۔
کبھروارا شمشان گھاٹ کے ٹرسٹی اروند پرمار کے مطابق ان کے شمشان گھاٹ میں روزانہ 15 تا 20 لاشوں کی آخری رسومات انجام دی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ بھاو نگر میں مزید تین قبرستان ہیں اور وہاں کورونا وبا سے مرنے والوں کی آخری رسومات بھی ادا کی جاتی ہیں لیکن سرکاری اعداد و شمار میں روزانہ یہاں صرف ایک یا دو اموات کو بتایا جاتا ہے۔ بھاو نگر کے کبھروارا شمشان گھاٹ کے ٹرسٹی اروند پرمار کی طرح دیگر افراد بھی کورونا ہلاکتوں کی تعداد پر سوال اٹھا رہے ہیں۔