جالنہ: 'اقلیتی امور کے وزیر عبد الستار کی سوسائٹی سلوڑ میں بوگس اسپتال دکھا کر میڈیکل کالج کیلئے اجازت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پرائیویٹ میڈیکل کالج کے قیام کیلئے ایک اسپتال مریضوں کی خدمت کیلئے جاری رکھنا میڈیکل کونسل کا اصول ہے۔' یہ بات جالنہ کے رکن اسمبلی کیلاش گورنٹیال نے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
گورنٹیال نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ بھی کیا اور اس بارے میں میڈیکل کونسل سے تحریری شکایت کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس میں مہیش شنکر پلی نے عبدالستار پر الزام ایت کیا اور کہا کہ سلوڑ میں تعلیمی ادارے نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی سلوڑ کے تحت سلوڑ شہر میں نیشنل آیورویدک اور نیشنل ملٹی اسپیشلٹی اسپتال رجسٹرڈ ہے، لیکن دونوں اسپتال شہر میں کہیں موجود ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ سیول سرجن ڈاکٹر ڈی ایم موتی پاولے نے 3 اپریل 2023 کو 200 پلنگوں والے اسپتال کی اجازت دی ہے۔ تا ہم 2018 سے جعلی دستاویزات کے ذریعے دو اسپتالوں جاری دکھا کر، عوام کی صحت اور زندگی سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Shiv Sena Leaders Criticize Each Other اصلی اور باغی شیوسینیکوں کی ایک دوسرے پر تنقید
اس دوران رکن اسمبلی کیلاش گورنٹیال نے عبدالستار پر الزام کئی الزامات عائد کیے اور کہا ہے عبدالستار پر کئی سارے مقدمات درج ہے اور ان پر ای ڈی اور سی بی ائی بھی پیچھے پڑی تھی لیکن انہوں نے جانچ ایجنسیوں سے بچنے کے لیے ایکناتھ شندے کے ساتھ چلے گئے اور حکومت میں شامل ہو گئے جس کے بعد ای ڈی، سی بی ائی کی کاروائی ان پر نہیں ہوئی۔