اورنگ آباد: مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع کے اڈگائوں بودروک کے کسانوں نے دودھ سڑک پر پھینک کر حکومت کے خلاف احتجاج درج کرایا۔ احتجاج کرنے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی مہینوں سے دودھ کی قیمت بہت کم ہو گئی ہے۔ مظاہرین کے مطابق ڈیری کسانوں سے 23 سے 24 روپے فی لیٹر دودھ لیا جا رہا ہے اور شہروں میں وہی دودھ 50 سے 60 روپے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے نہ ڈیری کسان کو فائدہ ہو رہا ہے اور نہ ہی عام شہریوں کو۔ دودھ کا کاروبار کرنے والے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت دودھ کی قیمت 40 روپے فی لیٹر کرے لیکن موجودہ حکومت دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کر رہی ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ ان کسانوں کا کہنا ہے کہ اب انہیں مویشی بھی بوجھ لگنے لگے ہیں۔
اڈگائوں بودروک گاؤں سے اورنگ آباد شہر کو تقریبا پانچ سے چھ ہزار لیٹر دودھ ہر روز آتا ہے، ان کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان سے 23 سے 24 روپے فی لیٹر دودھ لیا جا رہا ہے تو شہر میں 50 سے 60 روپے فی لیٹر دودھ کیوں دیا جا رہا ہے۔ پچھلے لمبے وقت سے دودھ کا کاروبار کرنے والے کسان دودھ کے بہاؤ بڑھانے کے لیے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت ان کسانوں کی جانب توجہ دینے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔
احتجاج کرنے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت مہنگائی پر بات نہیں کر رہی ہے۔سرمائی اجلاس میں بھی سیاست کرتے ہوئے نواب ملک پر بحث و مباحثے کر میں مصروف ہیں۔عام انسان کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطین کے حق میں ممبئی میں زبردست احتجاج
ان کسانوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کے اگر حکومت نے آنے والے وقت میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرتی ہے تو دودھ کا کاروبار کرنے والے کسان راستے پر اتر ائیں گے اور حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔