اس موقع پر مختلف تنظیموں کے ذمہ داران نے عیدالاضحیٰ کی آمد کے پیشِ نظر شہر میں صاف صفائی اور نظم و نسق کی صورتحال سمیت دیگر کئی اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا۔
اس تعلق سے کل جماعتی تنظیم کے صدر مولانا عبدالحمید ازہری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایک بار پھر عوامی تقاریب پر وقتی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ حالات کے پیش نظر قربانی کرنا بھی دشوار ترین مرحلہ بن گیا ہے۔ لیکن چونکہ قربانی ایک اہم عبادت ہے اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل جانور کی قربانی ہے جس کا کوئی بدل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان سادگی کے ساتھ عیدالاضحٰی کا تہوار منائیں اور دینی مدارس کا خصوصی خیال رکھیں۔
مولانا عبدالحمید ازہری نے کہا کہ اس سال میونسپل کارپوریشن عارضی سلاٹر ہاؤس کا نظم نہیں کرے گی۔ جس سے ماضی میں کم وقت میں صاف صفائی کا کام ہو جاتا تھا۔ موجودہ صورت حال میں کل جماعتی تنظیم کارپوریشن سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ صاف صفائی کا ایسا نظم کرے کہ قربانی کے جانور کا فضلہ آبادی سے دور پھینکا جائے۔ شہر میں گندگی اور غلاظت نہ پھیلے اس بات کا خاص خیال رکھیں۔
انہوں نے پولیس انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس بیچ کے لوگوں کی بات کو سن کر پالتو جانوروں پر کارروائی کرتی نظر آرہی ہے۔ جس سے پولیس محکمے کی شبیہ خراب ہورہی ہے۔ اس لئے پولیس انتظامیہ بیچ کے لوگوں کا تعلق ختم کریں اور شہریان کے ساتھ بھائی چارگی کا معاملہ رکھے۔ جبکہ ضلع ایس پی سچن پاٹل نے ملت اسلامیہ کو پولیس انتظامیہ کی جانب سے عیدالاضحیٰ کی پرخلوص مبارکباد پیش کی اور اس میٹنگ کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر سماجی فاصلہ کا لحاظ کرتے ہوئے صفائی کا خاص خیال رکھیں اور قربانی کے بعد جانوروں کے فضلہ کو رہائشی علاقوں سے باہر لے جاکر پھینکنے کا انتظام کریں۔ تاکہ اس سے برادران وطن کی کسی طرح سے دل آزاری نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ عیدالاضحیٰ کے پیش نظر پولیس انتظامیہ کی جانب سے اضافی بندوست کیا گیا ہے اور شہریان سے اپیل کی ہے کہ حکومت جن مویشیوں کی اجازت دی ہے اسی کی قربانی کریں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔