مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں یکم اپریل کی شب آگرہ روڈ سخاوت ہوٹل کے پاس سے گزرنے والی سپت سرنگی گڑھ کی یاترا کے دوران کچھ شرپسندوں نے ہنگامہ آرائی کی اور دکانوں پر مبینہ پتھر بازی کی اور شہر کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس معاملے کو لیکر کل جماعتی تنظیم نے آج پولیس انتظامیہ کے اعلی افسران ایڈیشنل ایس پی گنگادھرراؤ بھارتی اور ڈی وائے ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو سے ملاقات کی۔
اس تعلق سے کل جماعتی تنظیم کے رکن فیروز اعظمی نے بتایا کہ یہ کافی قدیم روایت ہے کہ مالیگاؤں شہر سے سپت سرنگی گڑھ کی یاترا امن کے ساتھ گزرتی تھی لیکن گذشتہ دو سالوں سے کچھ نہ کچھ ناخوشگوار واقعات رونما ہورہے ہیں جبکہ اس یاترا کے پیش نظر کل جماعتی تنظیم اور پولیس انتظامیہ نے پہلے ہی میٹنگ کی تھی اور تمام باتوں کو پولیس انتظامیہ کے سامنے اجاگر کیا گیا تھا، جس کے باعث پولیس نے بہترین انتظامات کئے تھے۔ اس کے باوجود بھی یہ واقعہ رونما ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی تنظیم یہ مطالبہ کرتی ہے کہ خاطیوں پر سنگین دفعات لگائی جائیں اور سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسی کوئی واردات رونما نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ کل جماعتی تنظیم بین المذاہب نہیں بلکہ بین الانسانی ہے اور تنظیم امن و امان کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں پر پھول برسانے والوں پر تنقید کی گئی، جو اپنے پیچھے کچھ اور وجوہات رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Hanuman Jayanti ہنومان جینتی کے پیش نظر آج مغربی بنگال سے لیکر دہلی تک الرٹ جاری
واضح رہے کہ اس معاملے میں سٹی پولیس اسٹیشن نے ڈی جے مالک روہت پاردی سمیت آٹھ افراد کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کیس نمبر 62 2023 143 147 148 149 427 37 31 135 کے تحت معاملے کا اندراج کیا گیا۔ ڈی جے مالک سمیت دیگر افراد سپت سرنگی گڑھ کی یاترا پر آگرہ روڈ سے جاتے وقت ڈی جے بجاتے ہوئے غیرقانونی طور پر گروہ بندی کی۔ جس کے سبب ہنگامہ آرائی ہوئی اور دکانوں پر مبینہ طور پر پتھر بازی کی گئی جب کہ اس معاملے کی تفتیش ڈی وائے ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو کررہے ہیں۔
Kul Jamaat Tanzeem On Riot مالیگاؤں آگرہ روڈ ہنگامہ معاملے میں مختلف تنظیموں اور پولیس انتظامیہ کے درمیان میٹنگ - کل جماعتی تنظیم
مالیگاؤں میں سپت سرنگی گڑھ کی یاترا کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی معاملے میں مختلف تنظیموں نے پولیس سے قصوراروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ Meeting between kul jamaat tanzeem and police administration
![Kul Jamaat Tanzeem On Riot مالیگاؤں آگرہ روڈ ہنگامہ معاملے میں مختلف تنظیموں اور پولیس انتظامیہ کے درمیان میٹنگ مالیگاؤں آگرہ روڈ ہنگامہ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/1200-675-18182839-thumbnail-16x9-dr3.jpg?imwidth=3840)
مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں یکم اپریل کی شب آگرہ روڈ سخاوت ہوٹل کے پاس سے گزرنے والی سپت سرنگی گڑھ کی یاترا کے دوران کچھ شرپسندوں نے ہنگامہ آرائی کی اور دکانوں پر مبینہ پتھر بازی کی اور شہر کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس معاملے کو لیکر کل جماعتی تنظیم نے آج پولیس انتظامیہ کے اعلی افسران ایڈیشنل ایس پی گنگادھرراؤ بھارتی اور ڈی وائے ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو سے ملاقات کی۔
اس تعلق سے کل جماعتی تنظیم کے رکن فیروز اعظمی نے بتایا کہ یہ کافی قدیم روایت ہے کہ مالیگاؤں شہر سے سپت سرنگی گڑھ کی یاترا امن کے ساتھ گزرتی تھی لیکن گذشتہ دو سالوں سے کچھ نہ کچھ ناخوشگوار واقعات رونما ہورہے ہیں جبکہ اس یاترا کے پیش نظر کل جماعتی تنظیم اور پولیس انتظامیہ نے پہلے ہی میٹنگ کی تھی اور تمام باتوں کو پولیس انتظامیہ کے سامنے اجاگر کیا گیا تھا، جس کے باعث پولیس نے بہترین انتظامات کئے تھے۔ اس کے باوجود بھی یہ واقعہ رونما ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی تنظیم یہ مطالبہ کرتی ہے کہ خاطیوں پر سنگین دفعات لگائی جائیں اور سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسی کوئی واردات رونما نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ کل جماعتی تنظیم بین المذاہب نہیں بلکہ بین الانسانی ہے اور تنظیم امن و امان کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں پر پھول برسانے والوں پر تنقید کی گئی، جو اپنے پیچھے کچھ اور وجوہات رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Hanuman Jayanti ہنومان جینتی کے پیش نظر آج مغربی بنگال سے لیکر دہلی تک الرٹ جاری
واضح رہے کہ اس معاملے میں سٹی پولیس اسٹیشن نے ڈی جے مالک روہت پاردی سمیت آٹھ افراد کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کیس نمبر 62 2023 143 147 148 149 427 37 31 135 کے تحت معاملے کا اندراج کیا گیا۔ ڈی جے مالک سمیت دیگر افراد سپت سرنگی گڑھ کی یاترا پر آگرہ روڈ سے جاتے وقت ڈی جے بجاتے ہوئے غیرقانونی طور پر گروہ بندی کی۔ جس کے سبب ہنگامہ آرائی ہوئی اور دکانوں پر مبینہ طور پر پتھر بازی کی گئی جب کہ اس معاملے کی تفتیش ڈی وائے ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو کررہے ہیں۔