ETV Bharat / state

مولانا ابوالکلام آزاد کے107 سال پُرانے اخبارات الہلال اور البلاغ آج بھی موجود

گیارہ نومبر کے دن مولانا ابوالکلام آزاد پیدا ہوئے تھے۔ اس دن کو حکومت ہند کی جانب سے یوم تعلیم منایا جاتا ہے، ملک کی آزادی کے لیے مولانا ابوالکلام ازاد نے کئی ساری تحریک بھی چلائی۔ آزادی کے وقت اپنی آواز دوسروں تک پہنچانے کے لیے مولانا ابوالکلام آزاد نے اخبارات بھی شائع کیے تھے۔ newspapers Al Hilal and Al Balagh still exist today

مولانا ابوالکلام آزاد کے107 سال پُرانے اخبارات الہلال اور البلاغ آج بھی موجود
مولانا ابوالکلام آزاد کے107 سال پُرانے اخبارات الہلال اور البلاغ آج بھی موجود
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 16, 2023, 5:56 PM IST

مولانا ابوالکلام آزاد کے107 سال پُرانے اخبارات الہلال اور البلاغ آج بھی موجود

اورنگ باد: مولانا ابوالکلام آزاد کے الہلال اور البلاغ اخبار شائع کیے تھے لیکن اخبارات پر انگریزوں نے دو بار پابندی بھی لگائی تھی، اورنگ اباد میں رہنے والے مولانا عبدالقیوم ندوی کے پاس مولانا ابوالکلام آزاد کے الہلال اور البلاغ کی کئی ساری اوریجنل کاپیاں موجود ہے۔ عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ الہلال اور البلاغ اخبارات میں اُس وقت تصاویر بھی ہوا کرتی تھی۔ مولانا ابوالکلام آزاد کا مشہور اخبار الہلال ہے جو 13 جولائی 1912 شروع کیا گیا تھا اور یہ ہفتہ واری اخبار آتا تھا۔ یہ اخبار اتنا مشہور تھا کہ اس کی 52 ہزار کاپیاں فروخت ہو جاتی تھی اور یہ اخبار بلیک میں ملتا تھا۔ مولانا ابوالکلام آزاد کے الہلال اخبار کی کہیں بار کاپیاں انگریزوں نے ضبط کی ہے اور اس اخبار کو دو بار بند کروایا گیا تھا۔ مولانا عبدالقیوم ندوی کے پاس الہلال اخبار کی 70 کاپیاں موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

گیا کے اردو گرلز اسکول میں یاد کیے گئے پہلے وزیرتعلیم مولانا ابوالکلام آزاد

مولانا عبدالکلام ازاد کا الہلال اخبار بند ہونے کے بعد البلاغ اخبار شائع ہونا شروع ہوا تھا۔ مولانا عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 107 سال پرانا اخبار کی کاپیاں موجود ہے جو 1914، 1915 اور 1916 کی اوریجنل کاپی موجود ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کے البلاغ اخبار کا سال کا رکنیت 12 روپے اور تین مہینے کی رکنیت کے لیے چھ روپے 12 پیسے ادا کرنا رہتے تھے۔


مولانا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ مولانا ابوالکلام آزاد نے ایک ایسا اخبار کا ایڈیشن نکالا تھا، جس میں انہوں نے اپنے خون سے اخبار پر دستخط کیے تھے۔ مولانا عبدالقیوم ندوی ہر سال 11 نومبر کو مولانا عبدالکلام آزاد کے دونوں اخبارات الہلال اور البلاغ کی نمائش لگاتے ہیں، تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ اُس وقت کے اخبارات کس طرح کے ہوتے تھے اور ان میں کس طرح کے مضامین ہوا کرتے تھے۔


اس وقت اخبارات میں انگریزی حکومت کے خلاف خبریں ہوا کرتی تھی جس کی وجہ سے انگریز اس اخبار کی کاپیوں کو ضبط کر لیتے تھے ساتھ ہی مولانا کا کہنا ہے کہ اس اخبار میں سیاسی خبریں زیادہ تر ہوا کرتی تھی،ہفتہ واری اخبار میں جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی معلومات دی جاتی تھی، ملک اور بیرون ملک میں اثار خدیمہ کی معلومات بھی دی جاتی تھی، ساتھ ہی مولانا ابوالکلام آزاد کے ہاتھ سے لکھی قرآن کی تفسیر بھی اس اخبار میں آتی تھی،حالت حاضرہ کے موضوع سے بھی اس اخبار میں خبریں آتی تھی۔ البلاغ اخبار 22 صفحات پر مشتمل ہوا کرتا تھا، اس کی پرنٹ کیلے سے بنائی جاتی تھی اور اس کی شہائی بہت ہی عمدہ قسم کی رہتی تھی کیونکہ 107 سال گزرنے کے بعد بھی اس اخبار کی پرنٹ جیسی کی ویسی ہی نظر آتی ہے۔

مولانا ابوالکلام آزاد کے107 سال پُرانے اخبارات الہلال اور البلاغ آج بھی موجود

اورنگ باد: مولانا ابوالکلام آزاد کے الہلال اور البلاغ اخبار شائع کیے تھے لیکن اخبارات پر انگریزوں نے دو بار پابندی بھی لگائی تھی، اورنگ اباد میں رہنے والے مولانا عبدالقیوم ندوی کے پاس مولانا ابوالکلام آزاد کے الہلال اور البلاغ کی کئی ساری اوریجنل کاپیاں موجود ہے۔ عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ الہلال اور البلاغ اخبارات میں اُس وقت تصاویر بھی ہوا کرتی تھی۔ مولانا ابوالکلام آزاد کا مشہور اخبار الہلال ہے جو 13 جولائی 1912 شروع کیا گیا تھا اور یہ ہفتہ واری اخبار آتا تھا۔ یہ اخبار اتنا مشہور تھا کہ اس کی 52 ہزار کاپیاں فروخت ہو جاتی تھی اور یہ اخبار بلیک میں ملتا تھا۔ مولانا ابوالکلام آزاد کے الہلال اخبار کی کہیں بار کاپیاں انگریزوں نے ضبط کی ہے اور اس اخبار کو دو بار بند کروایا گیا تھا۔ مولانا عبدالقیوم ندوی کے پاس الہلال اخبار کی 70 کاپیاں موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

گیا کے اردو گرلز اسکول میں یاد کیے گئے پہلے وزیرتعلیم مولانا ابوالکلام آزاد

مولانا عبدالکلام ازاد کا الہلال اخبار بند ہونے کے بعد البلاغ اخبار شائع ہونا شروع ہوا تھا۔ مولانا عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 107 سال پرانا اخبار کی کاپیاں موجود ہے جو 1914، 1915 اور 1916 کی اوریجنل کاپی موجود ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کے البلاغ اخبار کا سال کا رکنیت 12 روپے اور تین مہینے کی رکنیت کے لیے چھ روپے 12 پیسے ادا کرنا رہتے تھے۔


مولانا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ مولانا ابوالکلام آزاد نے ایک ایسا اخبار کا ایڈیشن نکالا تھا، جس میں انہوں نے اپنے خون سے اخبار پر دستخط کیے تھے۔ مولانا عبدالقیوم ندوی ہر سال 11 نومبر کو مولانا عبدالکلام آزاد کے دونوں اخبارات الہلال اور البلاغ کی نمائش لگاتے ہیں، تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ اُس وقت کے اخبارات کس طرح کے ہوتے تھے اور ان میں کس طرح کے مضامین ہوا کرتے تھے۔


اس وقت اخبارات میں انگریزی حکومت کے خلاف خبریں ہوا کرتی تھی جس کی وجہ سے انگریز اس اخبار کی کاپیوں کو ضبط کر لیتے تھے ساتھ ہی مولانا کا کہنا ہے کہ اس اخبار میں سیاسی خبریں زیادہ تر ہوا کرتی تھی،ہفتہ واری اخبار میں جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی معلومات دی جاتی تھی، ملک اور بیرون ملک میں اثار خدیمہ کی معلومات بھی دی جاتی تھی، ساتھ ہی مولانا ابوالکلام آزاد کے ہاتھ سے لکھی قرآن کی تفسیر بھی اس اخبار میں آتی تھی،حالت حاضرہ کے موضوع سے بھی اس اخبار میں خبریں آتی تھی۔ البلاغ اخبار 22 صفحات پر مشتمل ہوا کرتا تھا، اس کی پرنٹ کیلے سے بنائی جاتی تھی اور اس کی شہائی بہت ہی عمدہ قسم کی رہتی تھی کیونکہ 107 سال گزرنے کے بعد بھی اس اخبار کی پرنٹ جیسی کی ویسی ہی نظر آتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.