ETV Bharat / state

Ajit Pawar on Akola Violence اکولا فساد کے ماسٹر مائنڈ کو فوری گرفتار کیا جائے، اجیت پوار

author img

By

Published : May 15, 2023, 3:36 PM IST

مہاراشٹر کے اکولہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر اجیت پوار نے کہا کہ اس فساد کے پیچھے کا ماسٹر مائنڈ کون ہے، اس کی فوری جانچ کی جانی چاہیے، نہیں تو اس کی وجہ سے دوسرے شہروں میں ایسے حالات پیدا ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔

اکولا فساد کے ماسٹر مائنڈ کو فوری گرفتار کیا جائے، اجیت پوار
اکولا فساد کے ماسٹر مائنڈ کو فوری گرفتار کیا جائے، اجیت پوار

اکولہ: ریاست مہاراشٹر کے اکولہ میں دو گروپوں کے درمیان جھڑپ اور پتھر بازی کے درمیان ایک شخص کی موت کی اطلاع ہے۔ اس معاملے پر اجیت پوار نے کہا کہ دو گروپوں میں جم کر پتھر بازی ہوئی ہے۔ اس فساد کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے، اس کو فوری گرفتار کیا جانا چاہیے، نہیں تو اس کی وجہ سے دوسرے شہروں میں ایسے حالات پیدا ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔ اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملزمین کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کی جائے۔

ممبئی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ مجھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اکولا میں فسادات کیوں ہوئے۔ سوشل میڈیا میں ایک کلپ وائرل ہوگئی تھی۔ اس میں ایک کمیونیٹی کے بارے میں کچھ ناگوار اور نازیبا حرکت کی گئی، جس کی وجہ سے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ اسی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہوئے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے دریافت کیا کہ سوشل میڈیا پر اس کلپ کو کس نے وائرل کیا؟ اس کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے؟ اس کا مقصد کیا تھا؟ اس پر فوراً کارروائی ہونی چاہیے۔

اجیت پوار نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ابھی کچھ شہروں میں تناؤ جیسی صورتحال ہے لہذا اگر اب فسادات کے ملزمین کو تحویل میں نہیں لیا گیا ہے تو دوسرے شہروں میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوگی۔ قانونی کارروائی کرنا پولیس کا کام ہے۔ اس لئے پولیس کو بغیر کسی سیاسی مداخلت کے تفتیش کرنی چاہیے۔ تب ہی وہ اچھی تفتیش کر سکتے ہیں۔

وہیں اس فرقہ وارانہ فساد کو لیکر ریاستی وزیر گریش مہاجن نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ یہ فساد ایک منصوبہ بند سازش کے تحت انجام دیا گیا ہے حالانکہ پولیس ابھی اس کی جانچ کر رہی ہے لیکن جانچ سے پہلے ہی ریاستی وزیر نے جانچ کے نیتجے خود ہی ظاہر کر دیے، اُنہوں نے کہا کہ فسادات سے قبل 13 مئی کی شب سوشل میڈیا پر ایک مذہبی پوسٹ وائرل ہونے پر اکولا کے ایک حساس علاقے میں تصادم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دو فرقوں میں یہ فساد رونما ہوا اور دونوں گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے پر پتھر پھینکے گئے اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ فسادیوں نے تشدد کے دوران کچھ موٹر بائک اور کچھ کار کو بھی آگ لگا دی جسکی وجہ سے ایک شخص کی موت ہوگئی اور تشدد میں دو پولیس اہلکار سمیت آٹھ دیگر زخمی ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نیما اروڑا نے شہر میں نظم نسق برقرار رکھنے کے لئے سیکشن 144 کے نفاذ کا حکم دیا ہے جبکہ ریاستی وزیر گریش مہاجن نے کہا ہے کہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مہاجن نے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور اور اُنہیں کارروائی کا یقین دلایا۔ اُنہوں نے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔ جس کے بعد ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیوندر فڈنویس نے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کے لئے چار لاکھ روپے کی مدد کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھین: Violent clashes In Akola اکولہ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم، دفعہ 144 نافذ

اکولہ: ریاست مہاراشٹر کے اکولہ میں دو گروپوں کے درمیان جھڑپ اور پتھر بازی کے درمیان ایک شخص کی موت کی اطلاع ہے۔ اس معاملے پر اجیت پوار نے کہا کہ دو گروپوں میں جم کر پتھر بازی ہوئی ہے۔ اس فساد کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے، اس کو فوری گرفتار کیا جانا چاہیے، نہیں تو اس کی وجہ سے دوسرے شہروں میں ایسے حالات پیدا ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔ اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملزمین کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کی جائے۔

ممبئی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ مجھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اکولا میں فسادات کیوں ہوئے۔ سوشل میڈیا میں ایک کلپ وائرل ہوگئی تھی۔ اس میں ایک کمیونیٹی کے بارے میں کچھ ناگوار اور نازیبا حرکت کی گئی، جس کی وجہ سے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ اسی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہوئے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے دریافت کیا کہ سوشل میڈیا پر اس کلپ کو کس نے وائرل کیا؟ اس کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے؟ اس کا مقصد کیا تھا؟ اس پر فوراً کارروائی ہونی چاہیے۔

اجیت پوار نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ابھی کچھ شہروں میں تناؤ جیسی صورتحال ہے لہذا اگر اب فسادات کے ملزمین کو تحویل میں نہیں لیا گیا ہے تو دوسرے شہروں میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوگی۔ قانونی کارروائی کرنا پولیس کا کام ہے۔ اس لئے پولیس کو بغیر کسی سیاسی مداخلت کے تفتیش کرنی چاہیے۔ تب ہی وہ اچھی تفتیش کر سکتے ہیں۔

وہیں اس فرقہ وارانہ فساد کو لیکر ریاستی وزیر گریش مہاجن نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ یہ فساد ایک منصوبہ بند سازش کے تحت انجام دیا گیا ہے حالانکہ پولیس ابھی اس کی جانچ کر رہی ہے لیکن جانچ سے پہلے ہی ریاستی وزیر نے جانچ کے نیتجے خود ہی ظاہر کر دیے، اُنہوں نے کہا کہ فسادات سے قبل 13 مئی کی شب سوشل میڈیا پر ایک مذہبی پوسٹ وائرل ہونے پر اکولا کے ایک حساس علاقے میں تصادم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دو فرقوں میں یہ فساد رونما ہوا اور دونوں گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے پر پتھر پھینکے گئے اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ فسادیوں نے تشدد کے دوران کچھ موٹر بائک اور کچھ کار کو بھی آگ لگا دی جسکی وجہ سے ایک شخص کی موت ہوگئی اور تشدد میں دو پولیس اہلکار سمیت آٹھ دیگر زخمی ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نیما اروڑا نے شہر میں نظم نسق برقرار رکھنے کے لئے سیکشن 144 کے نفاذ کا حکم دیا ہے جبکہ ریاستی وزیر گریش مہاجن نے کہا ہے کہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مہاجن نے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور اور اُنہیں کارروائی کا یقین دلایا۔ اُنہوں نے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔ جس کے بعد ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیوندر فڈنویس نے تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کے لئے چار لاکھ روپے کی مدد کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھین: Violent clashes In Akola اکولہ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم، دفعہ 144 نافذ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.