جمعیت علماء کے احتجاجی جلسہ میں ہزاروں مسلم خواتین نے جمعہ کے روز یوم الحجاب منانے کا عہد Thousands of Muslim Women Pledge to Observe Hijab Day on Friday کیا۔
گزشتہ دنوں کرناٹک ریاست کے دو کالجوں میں مسلم طالبات کو ڈریس کوڈ کی آڑ میں پردے میں آنے سے منع کر دیا Muslim Students were Barred from Wearing veils Under the Guise of Dress Code گیا۔ جب کہ اس تنازعہ کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں اور اضلاع میں مسلم طالبات اور خواتین کے حجاب پر پابندی کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے سخت مذمت کی جارہی ہے۔
اس تعلق سے آج ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جمعیت علماء (مدنی روڈ) کے زیر اہتمام عبدالعزیز کلو اسٹیڈیم میں پردے کے عنوان سے ایک احتجاجی جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ جس میں شہر کی ہزاروں مسلم طالبات اور خواتین شامل تھیں۔
اس موقع پر جمعیت علماء کے مقامی صدر و رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی MLA Mufti Mohammed Ismail Qasmi نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پردہ اور حجاب ہر مسلم خاتون پر فرض ہے اور پردہ شرعی اسلام کا ایک اہم جزو ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے آئین کے مطابق ہر مذہب کے ماننے والوں کو اپنے مذہب کے احکام پر عمل کرنے کی پوری آزادی اور اجازت حاصل ہے۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے مزید کہا کہ اس اعتبار سے حجاب مسلم خواتین کا آئینی حق بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل 11 فروری بروز جمعہ کو جمعیت علماء کے زیر اہتمام یوم الحجاب منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس دن مسلم خواتین عہد کریں کہ کسی بھی حالت میں ہم حجاب اور پردہ نہیں چھوڑیں گے اور ہر حال میں ہم اپنے مذہبی فریضے پر عمل کرتے ہوئے آئینی حق کو استعمال کریں گے۔
واضح رہے کہ اس جلسہ کے اختتام پر جمعیت علماء کے ذمہ داران کے ساتھ خواتین کے ایک وفد نے ڈی وائی ایس پی لتا دھونڈے کو ایک مطالباتی مکتوب دیا۔ جس پر ڈی وائی ایس پی نے اس مطالباتی مکتوب کو اعلیٰ افسر تک پہنچانے اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔