مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کے لوہا بازار علاقے میں بھارت سائیکل یونین Bharat Cycle Union کی جانب سے گذشتہ کئی برسوں سے پرانی سائیکلوں کی فروخت کے لیے خصوصی ہفتہ واری بازار لگایا جاتا ہے جہاں پرانی سائیکلوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ اس ہفتہ واری بازار میں لوگ اپنی پرانی سائیکلوں پر رنگ و روغن کر کے اسے فروخت کرنے اور اس سے بہتر حالت کی سائیکل خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
اس تعلق سے بھارت سائیکل یونین کے صدر محمد حسن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 1962 میں ان کے والد نے اس ہفتہ واری بازار کی شروعات کانگرس کمیٹی آفس کے پاس سے کی تھی لیکن کچھ عرصے کے بعد ٹریفک اور دیگر پریشانیوں کے سبب یہ لوہا بازار علاقے میں منتقل ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ پرانی سائیکلوں کا یہ بازار صرف جمعہ کے روز صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک ہی لگتا ہے۔ اس مناسبت سے اس بازار کو پرانی سائیکلوں کی فروخت کا مرکز بھی کہا جاتا ہے۔
یہاں مختلف علاقوں سے سائیکل کے بیوپاری، نوجوان اور بچے اپنی سائیکلز فروخت کرنے کے لیے آتے ہیں جبکہ اسی بازار میں والدین اپنے بچوں کے لیے اچھی حالت کی سائیکلیں تلاش کرتے ہیں۔
اس تعلق سے بھارت سائیکل یونین کے صدر محمد حسن نے بتایا کہ پرانی سائیکلوں کے اس بازار میں عموماً 3 سے 4 سال استعمال کی ہوئی سائیکل 50 فیصد تک کم قیمت پر مل جاتی ہے جبکہ زیادہ پرانی سائیکلیں ایک ہزار سے 15 سو روپے میں دستیاب ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ سائیکلوں کی خرید و فروخت کے کاروبار سے وابستہ عبدالرزاق نامی شخص نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نئی سائیکلز اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کا رجحان پرانی سائیکل خریدنے کی جانب بڑھتا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بازار میں بِل والی سائیکلز ہی فروخت کرنے اور خریدنے کی اجازت دی جاتی ہے یعنی کسی بھی طرح سے غیر قانونی طور سائیکل کی خرید و فروخت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عبدالرزاق نے بتایا کہ مالیگاؤں میں سائیکلنگ کے لیے کوئی ٹریک نہیں ہے جس کی وجہ سے سائیکلنگ کا شوق کم عمری میں ہی ختم ہوجاتا ہے۔