وہیں بقیہ ملزمین کو 20 نومبر تک پولیس تحویل دیا گیا۔ اس معاملے میں گذشتہ روز مزید گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ کل پولیس نے عبدالرحیم ولد عبدالرشید آزاد نگر، رضوان خان ولد محمد خان حاجی احمد پورہ، آصف شکیل ولد احمد مرچنٹ نگر، شیخ فیاض ولد شیخ مزمل، اشرف جمن شاہ، یونس شیخ، عمار شفیق وغیرہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا جہاں انہیں 21 نومبر تک پولیس تحویل میں دینے کا حکم دیا گیا۔
اس ضمن میں ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عدالتی تحویل پانے والے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کےلیے کوششیں جاری ہیں اور ممکن ہے کہ بہت جلد انہیں ضمانت مل جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام میں پولیس کو لے کر ناراضگی و خوف دیکھا جارہا ہے، کیونکہ پولیس نے مبینہ طور پر آدھی رات کے وقت رضا اکیڈمی کے دفتر کا تالا توڑ کر ثبوت جمع کرنے کی کوشش کی۔ اس تعلق سے مسلم وکلاء نے عدالت میں بحث کی اور پولیس کاروائی کو غیرقانونی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مالیگاؤں تشدد معاملہ: قصورواروں کے خلاف جلد کارروائی ہوگی
عبدالعظیم خان نے بتایا کہ وہ اس معاملے میں مسلم وکلاء سے مشورہ کرنے کے بعد ہائی کورٹ میں پولیس کاروائی کے خلاف ایک درخواست داخل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کی جارہی کاروائیوں کی وجہ سے عوام میں ڈر و خوف کا ماحول پیدا ہوا ہے۔