ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں گنجان آبادی، تنگ وتاریک گلیاں اور غریب مزدور طبقہ کا رہائشی والا علاقہ جس کی اکثریت مسلم آبادی پر مشتمل ہے، سے آگ لگنے کی خبر موصول ہوئی۔ آگ لگنے کا یہ حادثہ پیر کے دن دوپہر 3:00 بجے شہر کے مشرقی علاقے محوی نگر اکبری مسجد کے قریب میں پیش آیاجہاں ایک مکان میں گیس سلینڈر لیک ہونے سے اچانک آگ لگی اور آگ کے یہ شعلے بڑے پیمانے پر پھیل گئے۔
اس سلسلے میں متاثر مکان مالک شیخ رحیم شیخ محمود نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مکان کے اوپری حصے میں دو روم اور ایک کچن تھا۔کچن میں خاتون کھانا بنارہی تھی کہ اسی درمیان وہ ضرورت کی اشیاء لینے کے لئے نیچے آئی۔ تب ہی اچانک رسوئی گیس سلینڈر سے گیس لیک ہونے لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے گیس بھیانک آگ میں تبدیل ہوگئی۔ کچن اور بازو کا روم لکڑیوں کا بنا ہونے کی وجہ سے آگ میں زیادہ شدت پیدا ہوگئی۔
آگ کی شدت کی وجہ سے دونوں روم کچن سمیت گھر کی الماری، پانی کا ٹینک، زیورات اور نقدی بھی جل کر خاکستر ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی دوران محلے کے نوجوانوں نے آگ پر قابو پانے میں مدد کی اور ایک گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد اس بھیانک آگ پر قابو پالیا گیا۔ اس معاملے میں مکان مالک نے فائر بریگیڈ عملہ کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ کی گاڑی کافی تاخیر سے پہنچی۔
شیخ رحیم نے مزید بتایا کہ آئندہ دنوں 24 فروری 2021 کو ان کے چھوٹے بھائی کی شادی تھی اور اس سانحہ میں شادی کے تمام لوازمات جل کر خاکستر ہوگئے۔ ساتھ ہی دلہن کے زیورات، کپڑا اور نقدی کے علاوہ فرنیچرس بھی جل کر خاکستر ہوگئے۔ اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی خالد پرویز محمد عیسیٰ (گٹ نیتا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین) نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور متاثرین کو تعاون کی یقین دہائی کرائی۔
متاثرین کی ناراضگی پر فائر بریگیڈ محکمہ کے شکیل تیراک نے فون پر نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سماجی کارکن اسلم انصاری نے انہیں بذریعہ فون اس حادثے کی اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی پانچ گاڑیاں فوراً موقع پر پہنچ گئی تھی۔ موصوف نے بتایا کہ یہ مکان انتہائی تنگ جگہ پر تھا۔ اس لئے الگ الگ گلیوں سے پائپ کے ذریعے آگ تک پانی پہنچایا گیا۔ کئی گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد اس آگ پر قابو پالیا گیا۔