مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کی مونسپل کارپوریشن میں چوری کے معاملات میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ کبھی کووڈ سینٹرز میں تو کبھی کارپوریشن کی گاڑیوں کی بیٹری چوری ہورہی ہیں۔ سماجی کارکنان کے مطابق اب کورونا مریضوں کی جان بچانے والی ادویات بھی محفوظ نہیں ہیں۔
مالیگاؤں میں کورونا مریضوں کی تعداد مضافاتی علاقوں میں بڑھتی ہی جارہی ہے۔ ایسے میں آکسیجن سلنڈر، انجیکشن اور ضروری ادویات کی فراہمی کم ہونے کی وجہ سے کووڈ سینٹرز میں ان چیزوں کی شدید قلت محسوس ہورہی ہیں۔
اس تعلق سے مجلس اتحاد المسلمین کے شمالی مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر خالد پرویز نے سرکاری ہسپتال واڈیا دواخانہ میں جاری کارپوریشن میڈیکل اسٹور کا ہنگامی دورہ کیا۔
ڈاکٹر خالد پرویز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مونسپل کارپوریشن نے کورونا دور میں دو کروڑ روپے کے ڈی پی ڈی سی فنڈ سے کووڈ سینٹرز کیلئے دوائیں منگوائی تھیں اور اسٹینڈنگ کمیٹی میں اس بات کی معلومات بھی دی تھی کہ کون سی دوا کتنی مقدار میں منگوائی جارہی ہیں۔ تب انتظامیہ کی جانب سے ریمڈیسیور انجکشن کا خاصہ اسٹاک ایک ہزار بتایا کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر خالد پرویز نے بتایا کہ انہوں نے واڈیا ہسپتال میں جاری کارپوریشن میڈیکل اسٹور کا ہنگامی طور پر دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ ریمڈیسیور انجکشن کا اسٹاک صرف تین سو آیا ہے جبکہ ریمڈیسیور انجکشن سپلائی کرنے والے ٹھیکیدار کا دو کروڑ روپے کا فائنل بل بھی بن چکا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ کارپوریشن میئر سے گزارش کریں گے کہ اس معاملے میں مہا سبھا(ماہانہ میٹنگ) بُلائی جائے اور کارپوریشن میں جو بدعنوانیاں ہورہی ہیں اس کی تحقیقات کی جائے۔