ETV Bharat / state

پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔

author img

By

Published : Jan 24, 2021, 10:10 PM IST

مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کے معذور نوجوان کرکٹ کھلاڑی اور بہترین کوچ تنویر احمد نے معذوری کو نہ کبھی مجبوری سمجھا اور نہ کبھی بیساکھی کے طور پر استعمال کیا۔

مہاراشٹر کے شہر مالے گاؤں کے تنویر احمد معذور ہیں لیکن اپنے ہنر میں منفرد ہیں اور گزشتہ کچھ سال پہلے مالیگاؤں کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کرکٹ اکیڈمی کی شروعات کی۔ ان کی زیر سرپرستی ہزاروں طلباء ٹریننگ لے رہے ہیں۔

موصوف نے بتایا کہ وہ رات کی ڈیوٹی میں پاورلوم چلاتے ہیں اور کرکٹ کی ٹریننگ خدمت خلق کے طور پر انجام دے رہے ہیں۔

تنویر احمد تاثیر احمد کی پیدائش 8 اکتوبر 1986 ہزار کھولی مالیگاؤں میں ہوئی۔ان کے والد پیشے سے پاورلوم کارخانہ کے مالک ہیں اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ بنیادی تعلیم میونسپل کارپوریشن اسکول سے حاصل کی۔

پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔
پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔

بعد ازاں گیارہویں، بارہویں تک کی تعلیم شیخ عثمان ہائی اسکول سے مکمل کی اور گریجویشن تک کی تعلیم ایم ایس جی کالج مالیگاؤں سے مکمل کی۔

انہوں نے بتایا کہ دسویں جماعت کی تعلیم کے بعد مالیگاؤں کرکٹ ایسوسیئشن کے زیر اہتمام کرکٹ ٹریننگ دینے کا سلسلہ شروع کیا۔

مالیگاؤں سے لے کر دہلی تک کرکٹ میں تنویر احمد کی ٹیم نے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ مقامی سطح پر ایم ایس جی کالج، ضلع وریاستی سطح پر ناسک اور نندور بار شہروں میں مختلف خطاب حاصل کیا۔

اسی طرح سے ناسک میں منعقد کرکٹ ٹورنامنٹ میں مختلف ٹرافی اور اعزاز سے نوازے گئے۔واضح رہے کہ گذشتہ سولہ سالوں سے موصوف مالیگاؤں کرکٹ اکیڈمی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

فی الحال شہر کے مختلف مقامات کیمپ علاقے میں کرکٹ کی ٹریننگ دے رہے ہیں۔ تنویر احمد نے مستقبل کے عزائم کے بارے میں بتایا کہ شہر کے سماجی، تعلیمی اور فلاحی اداروں کے تعاون سے مزید اسپورٹس اکیڈمی کی شروعات کریں گے۔ اس اکیڈمی میں رہ کر بطور کرکٹ ٹرینر خدمات انجام دیں گے اور شہر کے طلباء اور خاص طور پر نوجوانوں کو کرکٹ کی ٹریننگ سے دیں گے نیز مالیگاؤں شہر کی مختلف سماجی، تعلیمی، دینی و فلاحی تنظیموں کی جانب سے ان کا و اعزاز و اکرام بھی کیا گیا

پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔
پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔

ہر دور میں انسانوں کی زندگی مختلف چیلنجز سے دو چار ہوتی ہے۔ تعلیم ، روزگار ، تجارت اور شناخت کے لیے انسان جدوجہد کرتا رہتا ہے۔

انسان اپنے مسائل کا پٹارہ لیے ابدی سفر کی سمت رواں دواں ہے۔ جس کے بوجھ تلے وہ دبتا ہی چلا جا رہا ہے۔

ایسے میں وہ خود کو لاغر و معذوری کی کیفیت میں مبتلا سمجھتا ہے۔

ایسے پر آشوب دور میں اگر کوئی واقعی قدرتی طور پر معذور ہو تو اس کے دل پر کیا گزرتی ہے وہی جانتا ہے مگر معذوروں میں بھی چند افراد ایسے ہوتے ہیں جو اپنی اس کمزوری پر اعصابی طور پر مثبت رویہ اختیار کرتے ہیں۔

اپنے حوصلوں اور عزم محکم عمل پیہم کی بناء پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیتے ہیں۔ ایسی ہی ایک شخصیت ہیں جو دونوں پیروں سے 90 فی صد معذور ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی شناخت ہنر مند ،محنت کش و تعلیم اور کھیل سے وابستہ افراد کی بناء پر جگ ظاہر ہے۔

مالیگاؤں شہر میں بہتر روزگار کا فقدان ہے تاہم اس طرح کا اظہار کرکٹ کھلاڑی و بہترین کوچ تنویر احمد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خاص بات چیت کے دوران کیا۔

مہاراشٹر کے شہر مالے گاؤں کے تنویر احمد معذور ہیں لیکن اپنے ہنر میں منفرد ہیں اور گزشتہ کچھ سال پہلے مالیگاؤں کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کرکٹ اکیڈمی کی شروعات کی۔ ان کی زیر سرپرستی ہزاروں طلباء ٹریننگ لے رہے ہیں۔

موصوف نے بتایا کہ وہ رات کی ڈیوٹی میں پاورلوم چلاتے ہیں اور کرکٹ کی ٹریننگ خدمت خلق کے طور پر انجام دے رہے ہیں۔

تنویر احمد تاثیر احمد کی پیدائش 8 اکتوبر 1986 ہزار کھولی مالیگاؤں میں ہوئی۔ان کے والد پیشے سے پاورلوم کارخانہ کے مالک ہیں اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ بنیادی تعلیم میونسپل کارپوریشن اسکول سے حاصل کی۔

پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔
پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔

بعد ازاں گیارہویں، بارہویں تک کی تعلیم شیخ عثمان ہائی اسکول سے مکمل کی اور گریجویشن تک کی تعلیم ایم ایس جی کالج مالیگاؤں سے مکمل کی۔

انہوں نے بتایا کہ دسویں جماعت کی تعلیم کے بعد مالیگاؤں کرکٹ ایسوسیئشن کے زیر اہتمام کرکٹ ٹریننگ دینے کا سلسلہ شروع کیا۔

مالیگاؤں سے لے کر دہلی تک کرکٹ میں تنویر احمد کی ٹیم نے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ مقامی سطح پر ایم ایس جی کالج، ضلع وریاستی سطح پر ناسک اور نندور بار شہروں میں مختلف خطاب حاصل کیا۔

اسی طرح سے ناسک میں منعقد کرکٹ ٹورنامنٹ میں مختلف ٹرافی اور اعزاز سے نوازے گئے۔واضح رہے کہ گذشتہ سولہ سالوں سے موصوف مالیگاؤں کرکٹ اکیڈمی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

فی الحال شہر کے مختلف مقامات کیمپ علاقے میں کرکٹ کی ٹریننگ دے رہے ہیں۔ تنویر احمد نے مستقبل کے عزائم کے بارے میں بتایا کہ شہر کے سماجی، تعلیمی اور فلاحی اداروں کے تعاون سے مزید اسپورٹس اکیڈمی کی شروعات کریں گے۔ اس اکیڈمی میں رہ کر بطور کرکٹ ٹرینر خدمات انجام دیں گے اور شہر کے طلباء اور خاص طور پر نوجوانوں کو کرکٹ کی ٹریننگ سے دیں گے نیز مالیگاؤں شہر کی مختلف سماجی، تعلیمی، دینی و فلاحی تنظیموں کی جانب سے ان کا و اعزاز و اکرام بھی کیا گیا

پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔
پنکھوں سے نہیں حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔

ہر دور میں انسانوں کی زندگی مختلف چیلنجز سے دو چار ہوتی ہے۔ تعلیم ، روزگار ، تجارت اور شناخت کے لیے انسان جدوجہد کرتا رہتا ہے۔

انسان اپنے مسائل کا پٹارہ لیے ابدی سفر کی سمت رواں دواں ہے۔ جس کے بوجھ تلے وہ دبتا ہی چلا جا رہا ہے۔

ایسے میں وہ خود کو لاغر و معذوری کی کیفیت میں مبتلا سمجھتا ہے۔

ایسے پر آشوب دور میں اگر کوئی واقعی قدرتی طور پر معذور ہو تو اس کے دل پر کیا گزرتی ہے وہی جانتا ہے مگر معذوروں میں بھی چند افراد ایسے ہوتے ہیں جو اپنی اس کمزوری پر اعصابی طور پر مثبت رویہ اختیار کرتے ہیں۔

اپنے حوصلوں اور عزم محکم عمل پیہم کی بناء پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیتے ہیں۔ ایسی ہی ایک شخصیت ہیں جو دونوں پیروں سے 90 فی صد معذور ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی شناخت ہنر مند ،محنت کش و تعلیم اور کھیل سے وابستہ افراد کی بناء پر جگ ظاہر ہے۔

مالیگاؤں شہر میں بہتر روزگار کا فقدان ہے تاہم اس طرح کا اظہار کرکٹ کھلاڑی و بہترین کوچ تنویر احمد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خاص بات چیت کے دوران کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.