مالیگاؤں شہر کی سیاست میں ایک اہم مقام رکھنے والے عوامی پارٹی کے ریاستی صدر رضوان بیٹری والا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خاص بات چیت میں بتایا کہ جن لوگوں نے مالیگاؤں شہر میں ترقیاتی کام کیے ہیں وہ اب اس دنیا میں نہیں ہیں جن میں عائشہ حکیم، حاجی شبیر سیٹھ، ڈاکٹر شیخ سلیم وغیرہ کا نام قابل ذکر ہے ان لوگوں کے دور میں جو سڑکیں تعمیر کی گئی وہ آج کی جدید قسم کی مشینوں سے بھی بہ مشکل ہی ٹوٹ پاتی ہیں اس کے برعکس آج کے دنوں میں جو سڑکیں بنائی جاتی ہیں وہ زیادہ دنوں تک قابل استعمال نہیں رہتی-
مزدوروں کے تعلق سے انھوں نے بتایا کہ المیہ یہ ہے کہ شہر میں کوئی بھی مزدوروں کے لیے آواز نہیں اٹھاتا ہے اور اگر کوئی ان کے حق کے لیے آواز اٹھائے تب مزدور ان کا ساتھ نہیں دیتے ہیں- مزدوروں کو اپنا حق حاصل کرنے کے لیے انھیں ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے-
ایک سوال کے جواب میں رضوان بیٹری والا نے بتایا کہ عوام کے لیے سڑکوں پر بیٹھ کر احتجاج کرنا ان کا طریقہ کار رہا ہے جسے اب دوسرے سیاسی رہنما بھی اپنا رہے ہیں اور ان کے مسائل کو بھی وہ اٹھاتے رہتے ہیں-
شہر میں نافذ کردہ لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کو پہلے یہ بتانا چاہیے کہ شہریان میں کورونا وبا کے کتنے مریض ہیں اس حساب سے انھیں یہ فیصلہ لینا چاہیے اور اگر لاک ڈاؤن نافذ کرنا ہی ہے تو پہلے ضرورت مندوں کو انتظامیہ کی جانب سے تمام ضروری اشیاء فراہم کی جائے-