ETV Bharat / state

مثبت سے منفی پائے گئے مریض کے اہلخانہ کی دکھ بھری کہانی - مالیگاؤں کے نیاپورہ گلی نمبر گیارہ میں رہائش پذیر آصف اقبال محمد امین

مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن اس درمیان ایک ایسا واقعہ بھی پیش آیا ہے جسے دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوا کہ اس وقت ان پر کیا کیا گزری ہوگی؟

پازیٹیو سے نگیٹیو پائے گئے مریض کے اہلخانہ کی دکھ بھری کہانی
پازیٹیو سے نگیٹیو پائے گئے مریض کے اہلخانہ کی دکھ بھری کہانی
author img

By

Published : Apr 14, 2020, 9:24 PM IST

مالیگاؤں کے نیاپورہ گلی نمبر گیارہ میں رہائش پذیر آصف اقبال محمد امین نے ای ٹی وی بھارت پر اپنی آپ بیتی سنائی۔

آصف اقبال نے بتایا کہ ان کی والدہ کو گزشتہ ہفتہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شبہ میں سول اسپتال میں کورنٹائن کیا گیا اور انھیں بتایا گیا کہ ان کی والدہ میں کورونا وائرس کے اثرات ہیں اور اب آپ کی پوری فیملی کو کورنٹائن کیا جائے گا۔

پازیٹیو سے نگیٹیو پائے گئے مریض کے اہلخانہ کی دکھ بھری کہانی

انھوں نے بتایا کہ شہر کے چند سماجی کارکنان کے ساتھ محکمہ صحت عامہ کے افراد اور پولس انتظامیہ رات دیر گئے ان کے گھر پہنچتی ہے اور ان لوگوں کی بھی جانچ شروع کی جاتی ہے۔ اس وقت ان کی والدہ سول اسپتال میں کورنٹائن تھی۔

پولس انتظامیہ انھیں کہتی ہےکہ صبح کے وقت آپ کو کورنتائن سینٹر جانا ہے لہذا تیاری کر لیں۔

آصف اقبال نے بتایا کہ جب انھیں معلوم ہوا کہ ان کی والدہ کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹیو آئی ہے تو ان کے اہل خانہ پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، ہر کوئی پریشان ہو گیا یہاں تک کے گلی محلے کے لوگ بھی رات بھر پریشان رہے اور ان کی فیملی کو یقین دلایا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

آصف اقبال نے بتایا کہ اُس وقت کے حالات ناقابل بیان ہے اور ایسا کسی کے ساتھ نہ ہو۔

انھون نے بتایا کہ دوسرے دن اچانک صبح میں محکمہ صحت عامہ سے انھیں خبر دی گئی کہ ان کی والدہ کی رپورٹ اصل میں نگیٹیو آئی تھی اور انھیں گھر لے جائیں۔ اس خبر سے انھیں کافی اطمینان ملا اور گلی محلے کے لوگوں نے انھیں سہارا دیا۔

آصف اقبال نے کہا کہ اس لاپروائی کا ذمہ دار محکمہ صحت عامہ، کارپوریشن اور پولس انتظامیہ ہے جس کی وجہ سے انھیں نفسیاتی طور پر انتہائی تکلیف کے مرحلہ سے گزرنا پڑا۔

مالیگاؤں کے نیاپورہ گلی نمبر گیارہ میں رہائش پذیر آصف اقبال محمد امین نے ای ٹی وی بھارت پر اپنی آپ بیتی سنائی۔

آصف اقبال نے بتایا کہ ان کی والدہ کو گزشتہ ہفتہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شبہ میں سول اسپتال میں کورنٹائن کیا گیا اور انھیں بتایا گیا کہ ان کی والدہ میں کورونا وائرس کے اثرات ہیں اور اب آپ کی پوری فیملی کو کورنٹائن کیا جائے گا۔

پازیٹیو سے نگیٹیو پائے گئے مریض کے اہلخانہ کی دکھ بھری کہانی

انھوں نے بتایا کہ شہر کے چند سماجی کارکنان کے ساتھ محکمہ صحت عامہ کے افراد اور پولس انتظامیہ رات دیر گئے ان کے گھر پہنچتی ہے اور ان لوگوں کی بھی جانچ شروع کی جاتی ہے۔ اس وقت ان کی والدہ سول اسپتال میں کورنٹائن تھی۔

پولس انتظامیہ انھیں کہتی ہےکہ صبح کے وقت آپ کو کورنتائن سینٹر جانا ہے لہذا تیاری کر لیں۔

آصف اقبال نے بتایا کہ جب انھیں معلوم ہوا کہ ان کی والدہ کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹیو آئی ہے تو ان کے اہل خانہ پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، ہر کوئی پریشان ہو گیا یہاں تک کے گلی محلے کے لوگ بھی رات بھر پریشان رہے اور ان کی فیملی کو یقین دلایا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

آصف اقبال نے بتایا کہ اُس وقت کے حالات ناقابل بیان ہے اور ایسا کسی کے ساتھ نہ ہو۔

انھون نے بتایا کہ دوسرے دن اچانک صبح میں محکمہ صحت عامہ سے انھیں خبر دی گئی کہ ان کی والدہ کی رپورٹ اصل میں نگیٹیو آئی تھی اور انھیں گھر لے جائیں۔ اس خبر سے انھیں کافی اطمینان ملا اور گلی محلے کے لوگوں نے انھیں سہارا دیا۔

آصف اقبال نے کہا کہ اس لاپروائی کا ذمہ دار محکمہ صحت عامہ، کارپوریشن اور پولس انتظامیہ ہے جس کی وجہ سے انھیں نفسیاتی طور پر انتہائی تکلیف کے مرحلہ سے گزرنا پڑا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.