مساجد و میناروں کا شہر کہلانے والے مالیگاؤں میں 600 سے زائد مساجد ہیں۔ آزادی سے پہلے تعمیر ہوئی مساجد سے لیکر جدید مساجد فن تعمیرات کی عکاسی کرتی ہیں۔
شہر کے مرکزی علاقہ میں واقع جامع مسجد اور اس سے منسلک مندر کے میناروں والی تصویر نے پورے بھارت میں قومی یکہجتی، بھائی چارہ اور امن و امان کا پیغام دے رہی ہے۔
زمانہ ماضی میں شہر مسلم اقلیتی ہونے کی وجہ سے تعصب کا شکار رہا ہے۔ کبھی فسادات کی زد میں تو کبھی سلسلہ وار بم دھماکوں کی زد میں لیکن پھر بھی آج شہر میں امن و امان برقرار ہے۔
مالیگاؤں میں قومی یکجہتی کی اور بھی بہت ساری مثالیں موجود ہیں، جن میں ہندو اکثریتی علاقے میں واقع عید گاہ اور مسلم اکثریتی علاقہ میں واقع جین مندر تو دوسری جانب شہر کے مرکزی علاقہ میں تاریخی قلعہ کے قریب ایک ہی دیوار سے تعمیر مندر اور مسجد کا سنگم بھائی چارہ کی عظیم مثال ہے۔
قدیم مساجد میں شاہی مسجد، نورانی مسجد، غربید مسجد، جامع مسجد اور دیگر اسی طرح سے جدید مساجد میں حاجی عبدالرؤف مسجد (لال مسجد)، عائشہ مسجد، خلیفہ اول مسجد اور دیگر مساجد قابل دید ہیں۔