مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کیس میں گزشتہ روز خصوصی این آئی اے عدالت میں سرکاری گواہ نمبر 243 کی گواہی عمل آئی جس کے دوران گواہ نے انسداد دہشت گرد دستہ پر سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ کرنل پروہت کے خلاف گواہی نہیں دیں گے تو انہیں آرتھر روڈ جیل میں بھیج دیا جائے گا۔ خصوصی وکیل استغاثہ ایڈووکیٹ اویناش کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے آرمی افسر نے کہا کہ وہ کرنل پروہت کو جانتا ہے لیکن اس نے کبھی ابھینو بھارت نامی تنظیم کے پروگرام میں شرکت نہیں کی تھی اور نہ ہی وہ یہ جانتا ہیکہ کرنل پروہت کسی طرح کی کوئی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
کرنل پروہت کے وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ عدالت گواہ کے ساتھ اے ٹی ایس کی جانب سے کی جانے والی زیادتیوں کے تعلق سے تفصیل سے لکھے لیکن خصوصی جج نے لکھنے سے انکار کر دیا جب کہ عدالت کارروائی کے بعد عدالت میں موجود بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ شاہد ندیم (جمعیتہ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے کہا کہ یکے بعد دیگرے گواہان اے ٹی ایس پر سنگین الزامات عائد کررہے ہیں لیکن اے ٹی ایس ان کا جواب دینے کے لیے عدالت میں حاضر نہیں ہورہی ہے۔ Malegaon Blast Case Witness Turns
حالانکہ گزشتہ ماہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے سابق وزیر اور سینئر کانگریس پارٹی کے رہنما محمد عارف نسیم خان سے ملاقات کرنے کے بعد انہیں یقین دلایا تھا کہ اے ٹی ایس کے افسران اور وکلاء عدالت میں حاضر رہیں گے لیکن اب تک ایسا نہیں ہوسکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کہ اب تک اس معاملے میں 19 گواہان اپنے بیان سابقہ بیانات سے منحرف ہوچکے ہیں اور گواہوں کے منحرف ہونے کی شکایت اے ٹی ایس چیف اور ہوم منسٹر و دیگر لوگوں سے کی گئی ہے۔ Witness Makes Allegations on ATS