ETV Bharat / state

Malegaon Blast Case: کرنل پروہت کے خلاف سبکدوش آرمی افسر کی گواہی نے کھولے اہم راز

یکے بعد دیگرے منحرف ہورہے گواہوں کے درمیان آج مالیگائوں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک انتہائی اہم گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس نے کرنل پروہت کے اس دعوے کی قلعی کھول دی کہ وہ اعلی افسران کی اجازت سے ابھینو بھارت نامی تنظیم کی بنیاد ڈالی تھی اور وہ مبینہ سازشی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا۔Malegaon Blast Case

author img

By

Published : Nov 7, 2022, 8:09 PM IST

کرنل پروہت کے خلاف سبکدوش آرمی افسر کی گواہی نے  کھولے اہم راز
کرنل پروہت کے خلاف سبکدوش آرمی افسر کی گواہی نے کھولے اہم راز

ممبئی:مہاراشٹر کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہ نمبر 283(سبکدوش بریگیڈیر انڈین آرمی)نے گواہی دیتے ہو ئے اس بات کا اعتراٖ ف کیا کہ 29؍ مارچ 2011 کو اس نے اس وقت کے اے ٹی ایس چیف راکیش ماریہ کو ایک خط لکھ کریہ بتایا تھا کہ ان کی آفس میں ایسی کوئی بھی معلومات نہیں ہے کہ کرنل پروہت اعلی افسران کی اجازت سے ابھینو بھارت نامی تنظیم کی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا ۔(استغاثہ کا دعوی ہیکہ مالیگائوں 2008 بم دھماکہ معاملے کو ابھینو بھارت نامی تنظیم کے ممبران نے انجام دیا تھا)۔Malegaon Blast Case:Retired Armyman Expose LT Colonel Purohit NIA Spl Court

خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی کو گواہ استغاثہ نے بتایا کہ ملیٹری انٹلیجنس کی جانب سے ایسا کوئی بھی لیٹر جاری نہیں کیا اس کے مطابق کرنل پروہت ابھینو بھارت کی میٹنگوں میں اعلی افسران کی ہدایت پر شرکت کرتاتھا، گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس کی جانب سے راکیش ماریہ کو لکھا گیا لیٹر حقیقت پر مبنی ہے جس میں یہ درج ہیکہ کرنل پروہت اعلی افسران کی اجازت کے بغیر سازشی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا ۔وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا گواہ استغاثہ نے اطمنان بخش جواب دیا لیکن دفاعی وکیل نندوپھڑکے کی جانب سے لگائے گئے یہ الزام کہ اس نے کانگریس حکومت کے اشاروں پر کرنل پروہت کے خلاف خط لکھا تھاپر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور جج سے شکایت بھی کہ ایک ایماندار آرمی افسر پر اس طرح کا الزام عائد کرنا بہت دکھ کی بات ہے ۔

دوران جرح ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے گواہ پر الزام عائد کہ اس نے کرنل پروہت کی حمایت میں موجود معلومات کا اے ٹی ایس اور این آئی اے کو مہیا نہیں کرایا ۔ دوران جرح ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے عدالت میں ایک رازدارانہ خط پیش کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ اس خط کی عوام تک رسائی نہیں ہونا چاہئے کیونکہ یہ انڈین ملیٹری سے متعلق اہم دستاویز ہے جو کرنل پروہت کی بے گناہی ثابت کرنے میں اہم ہیں۔عدالت نے ملزم کی درخواست پر اس اہم دستاویزات کا اپنے ریکارڈ پر لیکر اسے رزادارانہ رکھنے کے احکامات جاری کئے۔

یہ بھی پڑھیں؛Malegaon 2008 Bomb Blast Case: مالیگاؤں 2008بم دھماکہ میں ایک اور گواہ اپنے بیان سے مکر گیا

دوران سماعت آج عدالت میں ایڈوکیٹ اویناس رسال (خصوصی سرکاری وکیل )ا ور ایڈوکیٹ نندو پھڑکے (کرنل پروہت کے وکیل) میں شدید لفظی جھڑپ ہوگئی جب ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے اویناس رسال پر الزام عائد کیا کہ وہ غیر ضروری گواہوں کو عدالت میں پیش کرکے عدالت کا قیمتی وقت برباد کررہے ہیں اور اپنی حاضری لگا رہے ہیں ، ایڈوکیٹ نندو پھڑکے دبے لفظوں میں یہ کہنا چاہ رہے تھے وکیل استغاثہ مقدمہ کو طویل کرکے اپنا الو سیدھا کررہے ہیں ، ایڈوکیٹ نندو پھڑکے اس بیان پر خصوصی جج نے انہیں متنبہ کیا کہ ایسے الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے ،خصوصی جج کے یہ کہنے کے باجود ایڈوکیٹ نندو پھڑکے اپنے بیان پر قائم رہے اوروہ یہ کہتے رہے کہ حقیقتاً ایسا ہی چل رہا ہے۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم(جمعیۃ علماء مہاراشٹرارشد مدنی) موجود تھے۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے ، ابتک 283گواہوں کی گواہی عمل میںآچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے ۔Malegaon Blast Case:Retired Armyman Expose LT Colonel Purohit NIA Spl Court

ممبئی:مہاراشٹر کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہ نمبر 283(سبکدوش بریگیڈیر انڈین آرمی)نے گواہی دیتے ہو ئے اس بات کا اعتراٖ ف کیا کہ 29؍ مارچ 2011 کو اس نے اس وقت کے اے ٹی ایس چیف راکیش ماریہ کو ایک خط لکھ کریہ بتایا تھا کہ ان کی آفس میں ایسی کوئی بھی معلومات نہیں ہے کہ کرنل پروہت اعلی افسران کی اجازت سے ابھینو بھارت نامی تنظیم کی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا ۔(استغاثہ کا دعوی ہیکہ مالیگائوں 2008 بم دھماکہ معاملے کو ابھینو بھارت نامی تنظیم کے ممبران نے انجام دیا تھا)۔Malegaon Blast Case:Retired Armyman Expose LT Colonel Purohit NIA Spl Court

خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی کو گواہ استغاثہ نے بتایا کہ ملیٹری انٹلیجنس کی جانب سے ایسا کوئی بھی لیٹر جاری نہیں کیا اس کے مطابق کرنل پروہت ابھینو بھارت کی میٹنگوں میں اعلی افسران کی ہدایت پر شرکت کرتاتھا، گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس کی جانب سے راکیش ماریہ کو لکھا گیا لیٹر حقیقت پر مبنی ہے جس میں یہ درج ہیکہ کرنل پروہت اعلی افسران کی اجازت کے بغیر سازشی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا ۔وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا گواہ استغاثہ نے اطمنان بخش جواب دیا لیکن دفاعی وکیل نندوپھڑکے کی جانب سے لگائے گئے یہ الزام کہ اس نے کانگریس حکومت کے اشاروں پر کرنل پروہت کے خلاف خط لکھا تھاپر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور جج سے شکایت بھی کہ ایک ایماندار آرمی افسر پر اس طرح کا الزام عائد کرنا بہت دکھ کی بات ہے ۔

دوران جرح ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے گواہ پر الزام عائد کہ اس نے کرنل پروہت کی حمایت میں موجود معلومات کا اے ٹی ایس اور این آئی اے کو مہیا نہیں کرایا ۔ دوران جرح ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے عدالت میں ایک رازدارانہ خط پیش کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ اس خط کی عوام تک رسائی نہیں ہونا چاہئے کیونکہ یہ انڈین ملیٹری سے متعلق اہم دستاویز ہے جو کرنل پروہت کی بے گناہی ثابت کرنے میں اہم ہیں۔عدالت نے ملزم کی درخواست پر اس اہم دستاویزات کا اپنے ریکارڈ پر لیکر اسے رزادارانہ رکھنے کے احکامات جاری کئے۔

یہ بھی پڑھیں؛Malegaon 2008 Bomb Blast Case: مالیگاؤں 2008بم دھماکہ میں ایک اور گواہ اپنے بیان سے مکر گیا

دوران سماعت آج عدالت میں ایڈوکیٹ اویناس رسال (خصوصی سرکاری وکیل )ا ور ایڈوکیٹ نندو پھڑکے (کرنل پروہت کے وکیل) میں شدید لفظی جھڑپ ہوگئی جب ایڈوکیٹ نندو پھڑکے نے اویناس رسال پر الزام عائد کیا کہ وہ غیر ضروری گواہوں کو عدالت میں پیش کرکے عدالت کا قیمتی وقت برباد کررہے ہیں اور اپنی حاضری لگا رہے ہیں ، ایڈوکیٹ نندو پھڑکے دبے لفظوں میں یہ کہنا چاہ رہے تھے وکیل استغاثہ مقدمہ کو طویل کرکے اپنا الو سیدھا کررہے ہیں ، ایڈوکیٹ نندو پھڑکے اس بیان پر خصوصی جج نے انہیں متنبہ کیا کہ ایسے الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے ،خصوصی جج کے یہ کہنے کے باجود ایڈوکیٹ نندو پھڑکے اپنے بیان پر قائم رہے اوروہ یہ کہتے رہے کہ حقیقتاً ایسا ہی چل رہا ہے۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم(جمعیۃ علماء مہاراشٹرارشد مدنی) موجود تھے۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے ، ابتک 283گواہوں کی گواہی عمل میںآچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے ۔Malegaon Blast Case:Retired Armyman Expose LT Colonel Purohit NIA Spl Court

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.