اطلاع موصول ہونے کے بعد شکیل احمد (تیراک) اپنے ٹیم کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچے اور مقامی لوگوں کی مدد سے نوجوان کی لاش کو باہر نکالا گیا۔
شکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو بتایا کہ پانچ سے سات نوجوان تالاب پر نہانے کیلئے گئے تھے۔ان میں سے ایک 24 سالہ نوجوان کی ڈوبنے سے موت ہوگی۔
شکیل تیراک کے مطابق مچھیروں کے ذریعے تالاب میں بچھائے گئے جال میں نوجوان کا پیر پھنس جانے کے سبب اس کی موت ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تالاب کی گہرائی تقریبا 7 سے 10 فٹ کی ہوگی۔ تاہم جال میں پیر پھنسنے کی وجہ سے نوجوان پر گھبراہٹ طاری ہونے سے اس کی موت ہوگئی ۔
اس ضمن میں سماجی کارکن شفیق شیخ نے کہا کہ شہر میں اکثر و بیشتر ایسے حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ اس تعلق سے والدین کو بیدار ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ بارش کے موسم میں ندیوں اور تالاب میں پانی آنے کے بعد نوجوان نہانے کیلئے اطراف کے ندیوں اور تالاب میں جاتے ہیں۔جس کے سبب اس طرح حادثے کا شکار ہوجاتے ہیں-
مزید پڑھیں :پکنک منانے آئے سیاحوں کی ڈوبنے سے موت
واضح رہے کہ اس نامعلوم نوجوان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے سول اسپتال میں لایا گیا ہے۔
اس موقع پر شکیل تیراک اور شفیق شیخ سول اسپتال میں موجود ہیں۔ قانونی کارروائی میں معاونت جاری ہے۔
فی الحال متوفی کی شناخت بلّو کے طور پر ہوئی ہے۔اس معاملے میں مزید تفصیلات اور متوفی کے اہل خانہ کی تلاش جاری ہے۔