ETV Bharat / state

2008 Malegaon Blast: این آئی اے نے گواہان کے بیانات کے اندراج کا اختتام کیا

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں مجسٹریٹ کو بطور گواہ طلب کرنے کی بم دھماکہ متاثرین کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

2008 Malegaon Blast: این آئی اے نے گواہان کے بیانات کے اندراج کا اختتام کیا
2008 Malegaon Blast: این آئی اے نے گواہان کے بیانات کے اندراج کا اختتام کیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2023, 8:11 PM IST

مالیگاؤں (مہاراشٹرا) : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک اہم پیش رفت کے تحت قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سرکاری گواہان کے بیانات درج کرنے کے عمل کے اختتام کا فیصلہ کیا اور اس تعلق سے عدالت میں ایک عرضداشت بھی داخل کی جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے گواہان کے بیانات کے اندراج مکمل کیے جانے کا حکم جاری کیا۔

این آئی اے نے بم دھماکہ متاثرین کے وکیل شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر، ارشد مدنی) کی جانب سے مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کیے جانے والی عرضداشت پر کوئی فیصلہ کئے بغیر ہی آج عدالت میں گواہی مکمل کیے جانے کا فیصلہ کیا۔ یعنی کے این آئی اے مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کرنے پر راضی نہیں ہوئی۔ آج این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال، موجودہ تفتیشی افسر پردیپ بھالے راؤ نے بتایا کہ ایجنسی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب مزید گواہان کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب نہیں کریگی۔ جن گواہان کے تعلق سے عدالت سے سمن حاصل کیا گیا تھا ان تمام گواہان کی گواہیاں مکمل ہو چکی ہے، لہذا عدالت سرکاری گواہان کے بیانات مکمل ہونے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔

اس معاملے میں کل 323سرکاری گواہان کی گواہی کا اندراج ہوا، جس میں سے 37/ گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوئے، استغاثہ نے اس مقدمہ میں کل 455/ سرکاری گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کی تھی لیکن دوران سماعت 323/ سرکاری گواہان کو ہی عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کیا گیا۔ کچھ گواہوں کا انتقال ہوگیا اور کچھ گواہان کی شناخت نہیں ہو سکی، اسی طرح استغاثہ نے چند گواہان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے انہیں گواہی کے لیئے طلب تو کیا لیکن ان کے بیانات کا اندراج نہیں کرایا۔

اس مقدمہ میں 3/ دسمبر 2018 کو پہلے گواہ کی گواہی عمل میں آئی تھی جبکہ آخری گواہ کی گواہی 4/ ستمبر 2023 کو انجام دی گئی تھی۔ خصوصی جج ونود پڈالکر نے گواہی کا اندراج شروع کیا تھا، اس درمیان وہ ریٹائر ہو گئے جس کے بعد جج پی آر سٹرے نے گواہان کے بیانات کا اندراج کیا لیکن ان کے ٹرانسفر ہو جانے کے بعد خصوصی جج اے کے لاہوٹی نے چارج سنبھالا اوربرق رفتاری سے بقیہ گواہان کے بیانات کا اندراج مکمل کیا۔

خصوصی جج نے این آئی اے کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے دفاعی وکلاء کوحکم دیا کہ وہ سی آر پی سی کی دفعہ 313 /کے تحت بیانات درج کرنے کے لیئے تیار رہیں نیز ملزمین کو عدالت میں حاضر رہنا ضروری ہے، لہذا ملزمین کو مطلع کر دیں۔ اسی درمیان آج خصوصی جج نے ملزم کرنل پروہت کی جانب سے ایک سرکاری گواہ کو دوبارہ گواہی کے لیئے طلب کرنے کی عرضداشت پر کارروائی کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

مزید پڑھیں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: متاثرین نے گواہی کےلئے مجسٹریٹ کو طلب کرنے کی این آئی اے سے گذارش کی

اس ضمن میں عدالت میں موجود ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں این آئی اے کو ایک خط لکھ کر ان مجسٹریٹ کو گواہی کے لیئے طلب کرنے کی گزارش کی تھی، جنہوں نے گواہان کے بیانات سی آر پی سی کی دفعہ 164/ کے تحت درج کیئے تھے لیکن ان کے خط کا کوئی بھی جواب دیئے بغیر این آئی اے نے آج گواہی کو خرم کرنے کا فیصلہ کیا۔ این آئی اے نے مجسٹریٹ کو گواہی کے لیئے کیوں طلب نہیں کیا اس کا جواب این آئی اے ہی دے سکتی ہے۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید کہا کہ منحرف ہونے والے سات میں سے دو گواہان تو ایسے تھے جنہوں نے 164 کے دونوں بیانات سے انحراف کیا، ایک بیان اے ٹی ایس نے ریکارڈ کروایا تھا جبکہ دوسرا این آئی اے نے۔ گواہان کا 164 /کے تحت دیئے گئے بیانات سے ایسے منحرف ہو جانا عدلیہ پر بھی ایک دھبہ ہے، لہذا انہوں نے این آئی اے سے انصاف کے تقاضے کے تحت مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کرنے کی گزارش کی تھی۔

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں 323/گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے۔ ملزمین کے بیانات کے اندراج کے بعد دفاعی گواہان کے بیانات کا سلسلہ شروع ہوگا، دفاعی گواہان کے بیانات درج ہونے کے بعد حتمی بحث شروع ہوگی۔

مالیگاؤں (مہاراشٹرا) : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک اہم پیش رفت کے تحت قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سرکاری گواہان کے بیانات درج کرنے کے عمل کے اختتام کا فیصلہ کیا اور اس تعلق سے عدالت میں ایک عرضداشت بھی داخل کی جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے گواہان کے بیانات کے اندراج مکمل کیے جانے کا حکم جاری کیا۔

این آئی اے نے بم دھماکہ متاثرین کے وکیل شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر، ارشد مدنی) کی جانب سے مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کیے جانے والی عرضداشت پر کوئی فیصلہ کئے بغیر ہی آج عدالت میں گواہی مکمل کیے جانے کا فیصلہ کیا۔ یعنی کے این آئی اے مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کرنے پر راضی نہیں ہوئی۔ آج این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال، موجودہ تفتیشی افسر پردیپ بھالے راؤ نے بتایا کہ ایجنسی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب مزید گواہان کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب نہیں کریگی۔ جن گواہان کے تعلق سے عدالت سے سمن حاصل کیا گیا تھا ان تمام گواہان کی گواہیاں مکمل ہو چکی ہے، لہذا عدالت سرکاری گواہان کے بیانات مکمل ہونے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔

اس معاملے میں کل 323سرکاری گواہان کی گواہی کا اندراج ہوا، جس میں سے 37/ گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوئے، استغاثہ نے اس مقدمہ میں کل 455/ سرکاری گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کی تھی لیکن دوران سماعت 323/ سرکاری گواہان کو ہی عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کیا گیا۔ کچھ گواہوں کا انتقال ہوگیا اور کچھ گواہان کی شناخت نہیں ہو سکی، اسی طرح استغاثہ نے چند گواہان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے انہیں گواہی کے لیئے طلب تو کیا لیکن ان کے بیانات کا اندراج نہیں کرایا۔

اس مقدمہ میں 3/ دسمبر 2018 کو پہلے گواہ کی گواہی عمل میں آئی تھی جبکہ آخری گواہ کی گواہی 4/ ستمبر 2023 کو انجام دی گئی تھی۔ خصوصی جج ونود پڈالکر نے گواہی کا اندراج شروع کیا تھا، اس درمیان وہ ریٹائر ہو گئے جس کے بعد جج پی آر سٹرے نے گواہان کے بیانات کا اندراج کیا لیکن ان کے ٹرانسفر ہو جانے کے بعد خصوصی جج اے کے لاہوٹی نے چارج سنبھالا اوربرق رفتاری سے بقیہ گواہان کے بیانات کا اندراج مکمل کیا۔

خصوصی جج نے این آئی اے کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے دفاعی وکلاء کوحکم دیا کہ وہ سی آر پی سی کی دفعہ 313 /کے تحت بیانات درج کرنے کے لیئے تیار رہیں نیز ملزمین کو عدالت میں حاضر رہنا ضروری ہے، لہذا ملزمین کو مطلع کر دیں۔ اسی درمیان آج خصوصی جج نے ملزم کرنل پروہت کی جانب سے ایک سرکاری گواہ کو دوبارہ گواہی کے لیئے طلب کرنے کی عرضداشت پر کارروائی کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

مزید پڑھیں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: متاثرین نے گواہی کےلئے مجسٹریٹ کو طلب کرنے کی این آئی اے سے گذارش کی

اس ضمن میں عدالت میں موجود ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دنوں این آئی اے کو ایک خط لکھ کر ان مجسٹریٹ کو گواہی کے لیئے طلب کرنے کی گزارش کی تھی، جنہوں نے گواہان کے بیانات سی آر پی سی کی دفعہ 164/ کے تحت درج کیئے تھے لیکن ان کے خط کا کوئی بھی جواب دیئے بغیر این آئی اے نے آج گواہی کو خرم کرنے کا فیصلہ کیا۔ این آئی اے نے مجسٹریٹ کو گواہی کے لیئے کیوں طلب نہیں کیا اس کا جواب این آئی اے ہی دے سکتی ہے۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید کہا کہ منحرف ہونے والے سات میں سے دو گواہان تو ایسے تھے جنہوں نے 164 کے دونوں بیانات سے انحراف کیا، ایک بیان اے ٹی ایس نے ریکارڈ کروایا تھا جبکہ دوسرا این آئی اے نے۔ گواہان کا 164 /کے تحت دیئے گئے بیانات سے ایسے منحرف ہو جانا عدلیہ پر بھی ایک دھبہ ہے، لہذا انہوں نے این آئی اے سے انصاف کے تقاضے کے تحت مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کرنے کی گزارش کی تھی۔

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں 323/گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے۔ ملزمین کے بیانات کے اندراج کے بعد دفاعی گواہان کے بیانات کا سلسلہ شروع ہوگا، دفاعی گواہان کے بیانات درج ہونے کے بعد حتمی بحث شروع ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.