مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج دفاعی وکلاء نے ایک مسلم گواہ پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں ہندو ملزمین کے خلاف اس لئے گواہی دے رہا ہے کیونکہ بم دھماکہ معاملے میں مسلمانوں کی جانیں تلف ہوئی تھیں، گواہ پر مزید الزام عائد کیا گیا کہ وہ بم دھماکہ میں مسلمانوں کے ہلاک اور زخمی ہونے سے دلبرداشتہ ہے اسی لئے آج وہ عدالت میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے۔ جب کہ گواہ نے دفاعی وکلاء کے الزاما ت کو مسترد کردیا۔
خصوصی جج پی آر سٹرے نے بھی دفاعی وکلاء کو ہدایت دی کہ وہ گواہ سے اس طرح کے سوالات نہ کریں، عدالت نے دفاعی وکلاء کے سوالات کو بھی اپنے ریکارڈ پر لینے سے انکار کردیا۔
آج عدالت میں قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے گواہ نمبر 204 کو پیش کیا جس سے خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال نے سوالات کیئے، سرکاری گواہ نے عدالت کو بتایا کہ اس کی اور ایک دیگر پنچ کی موجودگی میں ڈیٹونیٹر کو ضائع کیا گیا تھا اور اس ضمن میں پولس افسران نے پنچ نامہ بھی کیاتھا۔سرکاری گواہ نے آج پنچ نامہ پر موجود اس کی دستخط کی شناخت بھی کی اور عدالت میں موجود ڈیٹونیٹر کے لیبل کو بھی پہچانا۔
اسی درمیان سرکاری گواہ سے دفاعی وکیل سدیپ پاسبولا نے جرح کی اوران پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے، اس کی موجودگی میں ڈیٹونیٹر کو ضائع نہیں کیا گیا تھا بلکہ اس نے ریڈی میڈ پنچ نامہ پر پولس اسٹیشن میں دستخط کی تھی۔
آج فریقین کی سرکاری گواہ سے جرح مکمل ہوگئی جس کے بعد عدالت نے اگلی سماعت کے لیئے 25/ اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اور استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ عدالت میں روزانہ دو گواہوں کوپیش کرے۔
دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال،ایڈوکیٹ عادل شیخ، ایڈوکیٹ قربان حسین (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشدمدنی) موجود تھے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین پرگیہ سنگھ ٹھاکر، رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف درج مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، اب تک 204 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔