مہاراشٹر میں شیوسینا کے 400 کارکنان دھاروی میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران بی جے پی میں شامل ہوگئے۔
شیوسینا کارکنان کے مطابق وہ پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لیے کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ساتھ اتحاد کرنے پر ناراض تھے۔
رمیش نادر نے کہا کہ 'مجھے لوگوں کی خدمت کے لیے ایک عہدہ دیا گیا تھا لیکن چونکہ سینا نے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے، اسی لیے ہم سب نے بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔'
واضح رہے کہ بی جے پی اور شیوسینا نے مل کر اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور انہیں مکمل اکثریت حاصل تھی۔ شیوسینا ڈھائی سال سے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر اصرار کررہی تھی لیکن بی جے پی نے کہا کہ ایسی کوئی تفہیم نہیں ہے ۔بعد میں شیوسینا نے غیر بی جے پی حکومت بنانے کے لیے این سی پی اور کانگریس سے بات چیت کی۔
اس کے بعد 28 نومبر کو ممبئی کے تاریخی شیواجی پارک میں ٹھاکرے اور شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کے دیگر 6 افراد نے حلف لیا۔
سینا، این سی پی، کانگریس کے مہا وکاس اگھاڑی کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے 18 ویں وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا اور وہ یہ عہدہ سنبھالنے والے اپنے خاندان کے پہلے فرد بھی ہیں۔