مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں ایک مرتبہ پھر سے جعلی این او سی کے ذریعے ساڑھے سات کروڑ روپیے کی ہیرا پھیری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
یہ معاملہ پونے شہر کے ہینجے واڑی میں واقع مان گاؤں سے متعلق ہے، جہاں تابوت انڈو مین ٹرسٹ کے ذمہ داروں نے ایم آئی ڈی سی کو زمین دینے کے عوض میں بورڈ کے علم میں لائے بغیر ہی رقم حاصل کرلی اور پونا کے ضلع ڈپٹی کلکٹر نے بھی مذکورہ رقم الاٹ کردی ہے۔
اس واقعہ پر وقف بورڈ کے ریجنل افسر نے اعتراض کیا تو پتہ چلا کہ وقف بورڈ کی طرف سے این او سی داخل کی گئی ہے، اس معاملے میں ہنجے واڑی پولیس نے وقف پینل کے ایک وکیل سمیت آٹھ ملزمین کو تحویل میں لیا ہے۔
مزید پڑھیں:مدھیہ پردیش کے سیندھوا میں حالات کشیدہ، دفعہ 144 نافذ
وقف بورڈ کے چیف ایگزیکیٹیو افسر انیس شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ وقف بورڈ سے کوئی این او سی داخل نہیں کی گئی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ہینجے واڑی پولیس نے اس معاملے میں ڈپٹی چیف ایگزیکیٹیو افسر سے پوچھ تاچھ کی ہے۔
واضح رہے ایم پی اور بورڈ کی رکن فوزیہ تحسین خان نے ٹویٹ کرکے کروڑوں کی ہیرا پھیری کا انکشاف کیا ہے۔