اورنگ آباد: مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر وجاہت قریشی اور بورڈ کے ارکان نے اورنگ آباد میں واقع مختلف وقف جائیدادوں کا جائزہ لیا۔ مضافاتی علاقے نارے گاؤں میں واقع وقف جائیداد کو تحویل میں لیا۔ دس ایکڑ زمین کا بھی معائنہ کیا۔ میڈیا سے بات چیت میں رکان پارلیمان امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ ان وقف جائیدادوں پر مستقبل میں پروجیکٹ لائیں جاسکتے ہیں، اس پر غور کیا جائے گا۔ اسی مقصد سے وقف ممبران نے جائزہ لیا۔ میڈیا سے بات چیت میں ایم پی جلیل نے حکومت کی پالیسی پر بھی شدید نکتہ چینی کی۔
اورنگ آباد کے مضافاتی علاقے نارے گاؤں مانڈکی میں وقف بورڈ کی 87 ایکڑ زمین میں سے دس ایکڑ زمین کو ناجائز قبضہ جات سے پاک کیا گیا تھا، یہ کارروائی اسی سال فروری کے مہینے میں انجام دی گئی تھی۔ وقف ممبران نے جائے وقوع پر پہنچ کر وقف جائیداد کا جائزہ لیا، اس موقع پر چیئرمین ڈاکٹر وجاہت قریشی کے علاوہ فوزیہ تحسین خان اور سید امتیاز جلیل بھی موجود تھے، رکن پارلیمان جلیل کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس زمین پر نئے پروجیکٹ کے تحت کام کیا جائے گا۔ Maharashtra State Waqf Board members inspect Mandki and aflatoon Mosque
وقف ممبران نے اورنگ آباد شہر میں واقع مسجد افلاطون کا بھی دورہ کیا اور مسجد سے متصل اراضی کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر مسجد کمیٹی کے ذمہ داروں نے انہیں معلومات فراہم کیں۔ میڈیا سے بات چیت میں ایم پی جلیل نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بورڈ کے پاس قابل اور باصلاحیت وکلا کی کمی ہے، لیکن اس کمی کو جلد ہی پورا کیا جائے گا۔
ایم پی جلیل نے اورنگ آباد میں وقف جائیدادوں پر قابض بلڈر جگل کشور تاپڑیہ، صنعت کار کیلاش بافنا، راجو تنوانی اور مراٹھی اخبار کے مدیر دلیپ چتلانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان لینڈ مافیاؤں نے بھی وقف کی کروڑوں کی جائیدادوں کو ہڑپ کیا ہے اور اپنا سیاسی اثر و رسوخ سے یہ لوگ بچنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔